سفر کے دوران جی متلانے یا سر چکرانے کی شکایت کیوں ہوتی ہے؟

سفر کے دوران جی متلانے یا سر چکرانے کی شکایت کیوں ہوتی ہے؟
لاہور: (ویب ڈیسک ) سفر کے دوران اکثر افراد کو متلی، قے، دل گھبرانا اور سر چکرانے جیسی شکایت کا سامنا ہوتا ہے لیکن ایسا کیوں ہوتا ہے، کیا ایسی کیفیت میں انسان کا گھبرانا اور اپنے آپ کو کسی خطرناک بیماری کا شکار سجھنا درست ہے؟ آئیے جانتے ہیں۔ اگر گاڑی، بس، ٹرین یا ہوائی جہاز کے سفر کے دوران آپ کو بھی اس قسم کی شکایات کا سامنا ہے تو یہ عام عارضہ موشن سکنس کہلاتا ہے جس میں دوران سفر جی متلانا اور سرچکرانا وغیرہ عام ہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد کو بس، گاڑی، ٹرین، طیارے یا امیوزمنٹ پارک رائیڈ میں متلی بلکہ کئی بار تو قے کا سامنا بھی ہوتا ہے۔ عام طور ر موشن سکنس کا سامنا اس وقت ہوتا ہے جب مرکزی اعصابی نظام کو عصبی نظام کو متضاد پیغامات ملتے ہیں یعنی جیسے ہم کسی جھولے میں بیٹھتے ہیں جو گول گھومتا اور مکمل الٹا ہوجاتا ہے تو ہماری آنکھیں ایک چیز دیکھتی ہیں، ہمارے مسلز کو کچھ اور محسوس ہوتا ہے جبکہ کان کے اندرونی حصے کا بالکل مختلف احساس ہوتا ہے۔ ایسی صورتحال میں ہمارا دماغ اس طرح کے ملے جلے سگنلز کو برداشت نہیں کرپاتا اور اس کے نتیجے میں لوگ سرچکرانے، متلی اور قے وغیرہ کی شکایت کرتے ہیں۔ موشن سکنس کی عام علامات میں متلی ہونا، قے ہونا، پسینہ آنا، چہرے پر پیلاہٹ، رال بہنا، سانس لینے میں مشکل، سر چکرانا اور غنودگی طاری ہونا شامل ہیں۔ جبکہ اس کی دیگر نشانیوں میں بے سکونی کا احساس، طبیعت خراب لگنا یا بے قراری، سردرد، جماہیاں وغیرہ بھی شامل ہو سکتی ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق یہ عارضہ اکثر زیادہ سنگین نہیں ہوتا اور اس سے بچنے کے لیے چند عام ٹوٹکے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ دوران سفر اس قسم کی کسی بھی کیفیت کا سامنا ہو تو انسان کیلئے اس کا سب سے عام اور آسان حل تو یہی ہے کہ چلتی ہوئی گاڑی کی کھڑکی سے باہر اس سمت میں دیکھیں جس طرف یہ گاڑی سفر کررہی ہو، اس سے اندرونی حس کو توازن کے احساس کو بحال کرنے میں مدد مل سکے گی۔ اسی طرح آنکھیں بند کرکے کچھ دیر کی نیند لے لینا۔ اگر رات کا وقت ہے یا کھڑکی سے سامنے دیکھنا مشکل ہے تو بہتر ہے کہ آنکھیں بند کرلیں یا اگر ممکن ہو تو کچھ دیر کے لیے سوجائیں۔ اس سے بھی آنکھوں اور کان کے اندرونی حصے کے درمیان تضاد پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ گاڑیوں میں سفر کے دوران متلی یا سرچکرانے سے بچنے کا ایک اور آسان حل چیونگم سے بھی لیا جا سکتا ہے کیونکہ ایسی صورتحال میں چبانا اور منہ کو حرکت دینا بھی اس کیفیت سے آپ کو محفوظ رکھ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ادرک اور پودینے کا استعمال بھی موشن سکنس سے بچنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب اس حوالے سے ادویات بھی موثر ثابت ہوسکتی ہیں مگر بہتر ہے کہ ان کا انتخاب ڈاکٹر کے مشورے سے کیا جائے لیکن ڈاکٹر کو رجوع کس وقت کیا جائے کیونکہ عام طور پر یہ مسئلہ سفر ختم ہونے پر ایسے ختم ہو جاتا ہے جیسے کبھی ہوا ہی نہ ہوتاہم اگر سر چکرانے، سردرد، قے ہونے، سننے میں مشکل یا سینے میں درد کی شکایت ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا بہتر ہے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔