(ویب ڈیسک ) اسرائیلی میڈیا کی جانب سے یکم اکتوبر کو ہونے والے ایرانی حملے کو غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سب سے مہنگا حملہ قرار دیا گیا ہے۔اس حملے میں اسرائیل کو بے پناہ مالی نقصان پہنچا ہے۔
اس حوالے سے اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ایرانی حملے سے متعلق تفصیلات تاحال جاری نہیں کیں تاہم نقصانات کے حوالے سے لگ بھگ 2500 اسرائیلیوں نے انشورنس کے دعوے جمع کرائے ہیں جس سے اسرائیل کے نقصانات کاابتدائی تخمینہ لگایا جاسکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی حملے میں تل ابیب میں 2500 گھروں کو نقصان پہنچا اور اسرائیل میں گھروں کو 53 ملین ڈالرز کا نقصان ہوا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق حملے میں اسرائیل کے 2 فوجی مراکز کو بھی شدید نقصان پہنچا، اسرائیلی فضائیہ کے تیل نوف اور نیو اتم مراکز کے نقصانات کی تفصیلات تاحال جاری نہیں کی گئیں۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ایرانی میزائل روکنےکے بعدملبہ گرنےکے نقصانات کا بھی تخمینہ ابھی جاری نہیں ہوسکا۔
یاد رہے کہ یکم اکتوبر کو ایران نے اسماعیل ہنیہ اورحزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل پر سینکڑوں میزائل فائر کیے تھے جس میں اسرائیلی املاک کو واضح طور پر نقصان پہنچا تھا۔