دوحا(پبلک نیوز) طالبان کے ترجمان محمد نعیم نے کہا ہے کہ اللہ کا شکر جنگ ختم ہو گئی، طالبان کسی کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے.
طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان محمد نعیم نے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنگ ختم ہوچکی ہے، طالبان تنہائی کا شکار نہیں ہونا چاہتے،افغانستان کی نئی حکومت کے خدوخال جلد واضح ہو جائیں گے،ملک و قوم کی آزادی کے لئے جدوجہد کر رہے تھے اور وہ ہم نے حاصل کر لی. انہوں نے کہا طالبان کسی کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے،ہم اپنی سرزمین کسی دوسرے کو نقصان پہنچانے کے لئے استعمال نہیں ہونے دیں گے.
دوسری جانب طالبان کےکابل میں داخلے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا آج ہنگامی اجلاس ہوگا. ہنگامی اجلاس کے لئے یورپی ممالک ایسٹونیا اور ناروے نے درخواست دی تھی. سلامتی کونسل کا اجلاس آج پاکستان وقت کے مطابق شام 7 بجے شروع ہوگا. ترجمان طالبان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ طالبان جنگجوئوں کو کسی بھی گھر میں بلا اجازت داخلے کی اجازت نہیں، طالبان شہریوں کے جان، مال اور عزت کی تحفظ کریں گے.
سابق صدر حامد کرزئی بھی نئی صورتحال میں متحرک ہو گئے ہیں، انہوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انتقال اقتدار کے لیے ڈاکٹر عبد اللہ عبداللہ اورگلبدین حکمتیار پر مشتمل کوآرڈینیشن کمیٹی بنائی گئی ہے. ادھر ایران کی جانب سے بھی حامد کرزئی کے اقتدار منتقلی کونسل کے قیام کے منصوبے کی حمایت سامنے آئی ہے.
دوسری جانب کابل ائیرپورٹ پر افغان شہریوں کی بھیڑ نظر آ رہی جو ملک کو چھوڑنا چاہتے ہیں، افغانستان چھوڑ کر جانے کے خواہشمند ہزاروں شہریوں کے ساتھ غیر ملکیوں کی بڑی تعداد بھی موجود ہے. امریکی سفارتی عملے کی واپسی کا آپریشن جاری ہے جبکہ برطانوی شہریوں اور عملے کی واپسی کے لیے 600 فوجی تعینات کیے گئے ہیں.
افغانستان میں امریکی سفارت خانے میں کام کرنے والا تمام عملہ کابل ائیرپورٹ پر موجود ہے، امریکی حکام کا کہنا ہے کہ کابل ائیرپورٹ امریکی فوج کی تحویل میں ہے. امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہےکہ افغان فوج کی ناکامی ہماری توقع سے کہیں زیادہ تیزی سے ہوئی،افغان فوج کی طاقت اور صلاحیتوں کا درست اندازہ نہیں لگا سکے، افغانستان میں ہونے والے واقعات پر بائیڈن استعفی دیں.