بھارت میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کانگرس کے بنک اکاؤنٹس منجمد

congress rahul gandhi
کیپشن: congress rahul gandhi
سورس: google

ویب ڈیسک  : بھارت  کی مرکزی اپوزیشن پارٹی کانگریس نے کہا ہے کہ ملک میں عام انتخابات کے متوقع اعلان سے چند ہفتے قبل محکمہ انکم ٹیکس نے پارٹی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے ہیں۔
 رپورٹ کے مطابق جمعے کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کے ترجمان اجے ماکن نے کہا ’ہمیں بتایا گیا ہے کہ انڈیا کی مرکزی اپوزیشن پارٹی کے اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں۔
اجے ماکن نے مزید کہا کہ انڈیا کے محکمہ انکم ٹیکس نے پارٹی کے مالی سال 2018 اور 2019 کے انکم ٹیکس گوشواروں کی تحقیقات کے بعد پارٹی کے چار اکاؤنٹس منجمند کر دیے ہیں۔

نہوں نے مزید کہا کہ محکمہ ٹیکس نے تحقیقات کے سلسلے میں دو اعشاریہ ایک ارب روپے کی ادائیگی کا کہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کارروائی کا مقصد انتخابات سے قبل کانگرس کو ایک طرف رکھنا ہے۔
انہوں نے صحافیوں سے سوال کیا کہ ’قومی سطح پر انتخابات کے انعقاد کے اعلان سے محض دو ہفتے قبل حزب اختلاف کی ایک اہم پارٹی کے اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں تو کیا آپ سمجھتے ہیں کہ ہمارے ملک میں جمہوریت زندہ ہے؟‘
ناقدین اور سیاسی حقوق کے اداروں نے وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ اپنے سیاسی دشمنوں کو نشانہ بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔

تاہم، ماکن کی پریس کانفرنس کے ایک گھنٹہ بعد، کانگریس کے راجیہ سبھا ایم پی وویک تنکھا نے کہا کہ پارٹی نے اس معاملے پر انکم ٹیکس اپیلیٹ اتھارٹی (ITAT) سے رجوع کیا، جس نے عبوری ریلیف دے دیا۔

"بہت مہربانی سے، ITAT... نے کہا کہ بینک اکاؤنٹ پر کوئی پابندیاں نہیں ہیں۔ پارٹی اپنے اکاؤنٹس چلا سکتی ہے، "انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹریبونل کیس کی اگلی سماعت بدھ کو کرے گا۔


کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات سے عین قبل ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے کھاتوں کو منجمد کرنے کا اقدام    جمہوریت پر بڑا حملہ ہے۔
’’طاقت کے نشے میں دھت مودی حکومت نے لوک سبھا انتخابات سے عین قبل ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی – انڈین نیشنل کانگریس کے کھاتوں کو منجمد کر دیا ہے،‘‘ کھرگے ن نے سماجی رابطے کی سائٹ پر کہا ہے کہ ’’یہ ہندوستان کی جمہوریت پر بڑاحملہ ہے!‘‘