ویب ڈیسک:دنیا بھر میں ایسے ممالک کی کمی نہیں جو یا تو مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں یا پھر مکمل ناکامی کی طرف سے تیزی سے رواں ہیں۔ ایسے ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے۔
جنگ، خانہ جنگی، تشدد پسندی، دہشت گردی، ریاسی عدم استحکام، معاشی مشکلات اور دوسرے بہت سے عوامل کسی بھی ملک کے باشندوں کو ایسی زندگی بسر کرنے پر مجبور کرتے ہیں جس میں بظاہر کچھ بھی نہیں ہوتا۔
مختلف عوامل کو ذہن میں رکھ کر دنیا بھر میں ناخوش ترین ممالک کا بھی تعین کیا جاتا ہے۔ ایسے ممالک کے لوگ اپنی زندگی سے کسی طور مطمئن نہیں پائے جاتے۔ ان کی زندگی میں الجھنیں زیادہ ہوتی ہیں۔
ایشیا، افریقا، جنوبی امریکا اور مشرقِ بعید میں غیر معمولی معاشی و سیاسی الجھنوں سے دوچار ممالک خاصی بڑی تعداد میں ہیں۔ جنوبی ایشیا میں پاکستان، بنگلہ دیش، نیپال، افغانستان اور میانمار (برما) ایسے ہی ممالک ہیں۔ ان ممالک کے باشندے اپنے حالات سے کسی طور مطمئن ہیں اور بیشتر معاملات میں احساسِ محرومی کے ساتھ زندگی بسر کرتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے تحت ہر سال ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ شائع کی جاتی ہے جس کے ذریعے معلوم کیا جاسکتا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ خوش باش اور سب سے زیادہ رنجیدہ اور ناخوش ممالک کون کون سے ہیں۔
اقوام متحدہ کے معیارات اور اعداد و شمار کے مطابق جائزہ لینے پر دنیا کے 30 ناخوش ترین ممالک (ترتیب کے اعتبار سے) یہ ہیں۔ ڈیموکریٹک ری پبلک آف کانگو، سینٹرل افریقن ری پبلک، افغانستان، جنوبی سوڈان، ہیٹی، یمن، شام، برونڈی، چاڈ، نیجر، زمبابوے، سوڈان، مڈغاسکر، سیئرالیون، گنی، ملاوی، موزمبیق، لائبیریا، بنگلہ دیش، نائجیریا، ایتھوپیا، پاکستان، نیپال، میانمار (برما)، وینیزوئیلا، عراق، اری ٹیریا، صومالیہ، کمبوڈیا اور لاؤس ہیں۔