میڈیا پر سامنے آنے والی خبروں کے مطابق وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تاشقند اجلاس کے دوران سواۓ بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے، سب سے ہاتھ ملاۓ. ایک اور ٹوئٹ میں شہباز گل کا کہنا تھا کہ وہ بھی وقت تھا جب پاکستان کا اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کسی کونے میں ڈھونڈنے پڑتے تھے۔رگوں میں کشمیری خون دوڑنے والے مریم کے پاپا نے اوفا ڈیکلریشن سے کشمیر منفی-حریت ملاقات سےانکار۔نواسی کی شادی پر مودی سے پگڑی پہنی،اماں کی ساڑھی لی-بیٹے کے لئے جندال سے پیسہ کاروبار
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) July 16, 2021
جس کی رنگوں میں پاکستانی خون دوڑتا ہے اس عمران خان نے آج ہندوستان کے وزیرخارجہ سے ہاتھ تک نہ ملایا
ادھر تاشقند میں وسطی اور جنوبی ایشیاء کے علاقائی ممالک کے درمیان کانفرنس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی، پاکستان پر الزامات سے دکھ ہوتا ہے، اسلحہ کے زور پر افغان مسئلے کا کوئی حل نہیں تھا، پاکستان مزید افغان مہاجرین کی آمد کا متحمل نہیں ہوسکتا، افغان شورش سے مزید مہاجرین کا پاکستان آنے کا خدشہ ہے.جب امریکہ نے انخلا کی تاریخ دے دی تو پھر طالبان ہماری بات کیسے سنتے؟ انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ پر معاشی سرگرمیاں 2019 سے شروع ہوئیں، سی پیک بی آر آئی کا فلیگ شپ منصوبہ ہے، امید کرتے ہیں کہ سی پیک علاقائی روابط میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا۔وہ بھی وقت تھا جب پاکستان کا اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کسی کونے میں ڈھونڈنے پڑتے تھے۔
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) July 16, 2021
اللہ کا شکر ہے آج pic.twitter.com/I45S8yJSWQ