وزیراعظم کے جواب پر بھارت میڈیا تلملا اٹھا ہے اور وزیراعظم کے دوٹوک بیان کے بعد پروپیگنڈا شروع کر دیا ہے. اس سے قبل تاشقند میں وسطی اور جنوبی ایشیاء کے علاقائی ممالک کے درمیان کانفرنس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی، پاکستان پر الزامات سے دکھ ہوتا ہے، اسلحہ کے زور پر افغان مسئلے کا کوئی حل نہیں تھا، پاکستان مزید افغان مہاجرین کی آمد کا متحمل نہیں ہوسکتا، افغان شورش سے مزید مہاجرین کا پاکستان آنے کا خدشہ ہے.جب امریکہ نے انخلا کی تاریخ دے دی تو پھر طالبان ہماری بات کیسے سنتے؟ انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ پر معاشی سرگرمیاں 2019 سے شروع ہوئیں، سی پیک بی آر آئی کا فلیگ شپ منصوبہ ہے، امید کرتے ہیں کہ سی پیک علاقائی روابط میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا۔#WATCH Pakistan PM Imran Khan answers ANI question, 'can talks and terror go hand in hand?'. Later he evades the question on whether Pakistan is controlling the Taliban.
— ANI (@ANI) July 16, 2021
Khan is participating in the Central-South Asia conference, in Tashkent, Uzbekistan pic.twitter.com/TYvDO8qTxk
تاشقند (ویب ڈیسک) وزیراعظم نے پاکستانی عوام کی تاشقند میں حقیقی ترجمانی کرتے ہوئے بھارتی رپورٹر کو منہ توڑ جواب دیا. وزیراعظم عمران خان نے بھارتی صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم ہندوستان کے ساتھ ایک مہذب ہمسایے کی طرح رہنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے طویل عرصے سے انتظار کر رہے ہیں لیکن کریں کیا؟ "آر ایس ایس کا نظریہ بیچ میں آگیا ہے۔واضح رہے کہ وزیراعظم ازبکستان میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے.