قومی اورعوامی مفادکوداؤپرنہیں لگنےدیں گے،وزیر اعظم

قومی اورعوامی مفادکوداؤپرنہیں لگنےدیں گے،وزیر اعظم
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ معاشی اصلاحات، معاشی ایجنڈا، کفایت شعاری سمیت دیگر اہم ترین اقدامات اور معاملات پر پوری سیاسی قیادت کو اپنے سیاسی اختلافات ایک طرف کرکے مل بیٹھ کر فیصلے کرکے اس پر عمل پیرا ہونا ہو گا، قومی اور عوامی مفاد کو دائو پر نہیں لگنے دیں گے، ہم ملکی حالات خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے سینٹ آف پاکستان کی 50 سالہ گولڈن جوبلی تقریبات کے دوسرے روز کمیٹی آف دی ہول سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سینٹ آف پاکستان کے 50 سالہ گولڈن جوبلی کو شایان شان اور سادگی سے منانے کیلئے اس سیشن کے انعقاد پر چیئرمین سینٹ، ٹیم اور تمام سینیٹرز کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، یہ کام سرانجام دے کر ایک قومی خدمت کی ہے، یہ بات ایک بار پھر 1973ء کے آئین کی طرف جاتی ہے جب پہلی مرتبہ پاکستان کے چاروں صوبوں کو برابر کے حقوق دینے کیلئے آئین پاکستان کے خالق ذوالفقار علی بھٹو اور تمام ملک کے زعماء اور لیڈرشپ نے یہ تاریخی کام سرانجام دیا اور آج 50 سال گزر گئے ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان اس وقت مشکل چیلنجوں سے گزر رہا ہے، اسے امپورٹڈ افراط زر کا سامنا ہے جو یوکرین کی جنگ کا شاخسانہ ہے جس کی وجہ سے اشیاء خوردونوش، تیل، گیس، کھاد کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہوا ہے، پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک اس صورتحال کا بدترین شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت ہماری معیشت کو بڑے بحرانوں کا سامنا تھا، بدقسمتی سے گذشتہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کئے، معاہدہ کیا لیکن ہم نے ان شرائط کا پاس نہیں کیا، اس نے نہ صرف آئی ایم ایف بلکہ دیگر عالمی اداروں میں پاکستان کی ساکھ اور اعتماد کو نقصان پہنچایا۔ ان کا کہنا تھا کہ اتحادی حکومت نے فیصلہ کیا کہ ہم نے پاکستان کی ریاست کا تحفظ کرنا ہے، اس حوالہ سے ہم نے کفایت شعاری سمیت کئی ٹھوس اقدامات اٹھائے، گو کہ ان اقدامات سے پاکستان کے عام آدمی کیلئے مشکل صورتحال بنی لیکن ہم نے ایسے فیصلوں کو اپنانے میں کسی لیت و لعل سے کام نہیں لیا جس پر ہماری اتحادی حکومت اور اس میں شریک جماعتوں کے سربراہان نے واضح طور پر یہ مؤقف اختیار کیا کہ ہم نے ریاست کو بچانے کیلئے سیاست کو قربان کیا۔انہوں نے کہا کہ گو کہ ہم اس وقت مشکل حالات سے گزر رہے ہیں لیکن اگر آپ اپنے مشن سے مخلص ہوں تو ان مشکل حالات سے بھی نکلیں گے۔ہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور میری دیگر ٹیم انتھک کام کر رہے ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ ماضی میں شدید اختلافات کے باوجود پاکستان کے عظیم تر مفاد کیلئے سیاسی قیادت مل بیٹھتی تھی، ان میں شاید انفرادی طور پر بعض ایک دوسرے سے بات کرنے کے روادار بھی نہیں تھے لیکن پاکستان کی تاریخ میں کئی ایسے مواقع آئے جب سیاسی قیادت اور مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے زعماء مل بیٹھے اور بڑے سے بڑے بحرانوں پر گفت و شنید کی اور ان کے حل نکالے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج سیاستدان گالی بن چکا ہے، آج پاکستان کے نظام کو تہہ و بالا کرنے کیلئے اسے آخری دھکا لگایا جا رہا ہے، میں نے اپنی زندگی میں اس طرح کے مخدوش اور خراب حالات نہیں دیکھے، عدالتوں کے احکامات اور قوانین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، اداروں کی بے توقیری کی جا رہی ہے اور گھیراؤ، جلاؤ کی تحریک کو ہوا دی جا رہی ہے، ایسے حالات میں گولڈن جوبلی تقریبات پر چیئرمین سینٹ کو تحسین ہے، پاکستان کے موجودہ حالات ایک بڑا چیلنج ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 11 ماہ کے دوران کی حکومت میں ایسے راز سامنے آئے جنہیں قومی مفاد کیلئے ان پر سے پردہ نہیں اٹھا سکتے۔ قومیں اس وقت تک اپنے پاؤ ں پر کھڑی نہیں ہو سکتیں جب تک وہ قربانیاں نہ دیں، دن رات محنت نہ کریں، معاشی نظام کو درست کرنے کیلئے سیاسی استحکام لازمی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اتحادی حکومت جتنی کاوشیں کر رہی ہے اس کا فیصلہ مورخ اور عوام کریں گے، ہماری ٹیم ملک کو ان مشکلات سے نکالنے کیلئے پوری طرح کوشاں ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت میں ہم نے ان کی تمام کڑوی شرائط پوری کر دی ہیں، اگلے چند دنوں میں سٹاف لیول معاہدہ کی توقع ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لیڈر عوامی اور قومی مفاد کیلئے ہر چیز قربان کرتا ہے۔ اگر کوئی لیڈر پاکستان کو تباہ کرنے پر تلا ہے تو اسے اس کی اجازت نہیں دیں گے، ایک مصلحت کے تحت کہ ملک کے معاملات بگڑ نہ جائیں احتیاط کا دامن نہیں چھوڑا جا رہا تاہم قومی اور عوامی مفاد کو داؤ پر نہیں لگنے دیں گے، ہم ملکی حالات خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے، ہم پاکستان کے عظیم مقصد کیلئے اپنی ساری متاع قربان کرنے کیلئے ہمہ تیار ہیں۔ وزیراعظم نے ایک بار پھر دعوت دی کہ آئیں سب مل بیٹھ کر پاکستان کو درپیش چیلنجوں سے نکالیں، سازشوں کی بجائے کاوشوں کا راستہ اختیار کریں، خرابی پیدا کرنے کی بجائے اس کو دور کریں، نفرت اور زہر پھیلانے کی بجائے محبت بانٹیں اور قوم کے دکھ درد کو تقسیم کریں، غربت، بے روزگاری، بیماری ختم کریں، اگر ہم نے عملی اقدامات نہ اٹھائے تو بہتری نہیں ہو سکے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بڑی قربانیوں کے بعد حاصل ہوا ہے، یہ ضرور اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے گا اور یہ 22 کروڑ قوی قوم افق پر نمودار ہو گی اور پاکستان کا سبز ہلالی پرچم اقوام عالم میں فخر سے بلند ہو گا، اس کیلئے مسلسل محنت اور قربانی کا راستہ ہے اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔