ٹک ٹاک نے پر مواد کی تلاش کا فیچر بہتر بنا دیا گیا

ٹک ٹاک نے پر مواد کی تلاش کا فیچر بہتر بنا دیا گیا
شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک نے اپنے سرچ آپشن کو بہتر بناتے ہوئے اس میں وکی پیڈیا کے لنک کو شامل کرلیا ہے. ٹک ٹاک پر ایپلی کیشن پر موجود مواد کو تلاش کیا جاتا تھا لیکن اب صارفین وہاں پر دوسرے مواد کو بھی تلاش کر سکیں گے۔ اس وقت ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام سمیت کوئی بھی ایسا پلیٹ فارم نہیں ہے جو اپنے سرچ انجن میں دوسری ویب سائٹ کا لنک دیتا ہو لیکن اب ٹک ٹاک پر ایسا ہوگا۔ ٹیکنالوجی ویب سائٹ ’دی ورج‘ کے مطابق ٹک ٹاک پر خاموشی سے سرچ فیچر کو اپڈیٹ کردیا گیا اور اب وہاں پر صارفین کو وکی پیڈیا کا لنک بھی نظر آنے لگے گا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ صارفین جیسے ہی ٹک ٹاک پر کوئی مواد یا معلومات سرچ کرتے ہیں تو اسکرولنگ میں نیچے وکی پیڈیا کا لنک بھی نظر آنے لگتا ہے اور صارف مذکورہ لنک کو کلک کرکے وکی پیڈیا کے پیج پر چلا جائے گا۔ رپورٹ میں ٹک ٹاک سے وابستہ عہدیداروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مذکورہ فیچر چند ماہ سے آزمایا جا رہا تھا اور اس تک محدود صارفین کو رسائی دی گئی تھی لیکن اب اسے بہتر بنا دیا گیا ہے اور آنے والے وقت میں اسے مزید بہتر بنایا جائے گا۔ ٹک ٹاک پر وکی پیڈیا کی معلومات یا اس کا لنک نظر آنے سے متعلق دونوں پلیٹ فارمز کے درمیان شراکت داری کا معاہدہ ہوا ہے۔ خیال رہے کہ وکی پیڈیا لاکھوں موضوعات، مقامات اور مسائل پر بنیادی معلومات فراہم کرنے والی سب سے بڑی ویب سائٹ ہے لیکن اس پر دستیاب معلومات کو 100 فیصد درست نہیں سمجھا جاتا۔ وکی پیڈیا پر عام انٹرنیٹ صارفین ایڈیٹر کا اکاؤنٹ بنانے کے بعد کسی بھی موضوع، مسئلے یا شخصیت سے متعلق معلومات کا پیج بنا سکتے ہیں اور اسی وجہ سے ہی اس پر دستیاب معلومات کو مستند نہیں سمجھا جاتا۔ تاہم دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کسی بھی ملک، مسئلے، موضوع یا شخصیت سے متعلق ابتدائی بنیادی معلومات کے حصول کے لیے وکی پیڈیا پر ہی انحصار کرتے ہیں۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔