اسلام آباد ( پبلک نیوز ) مسلم لیگ(ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم آفس پر حملے سے ہی ہمیشہ اس منصوبے کی ابتدا ہوتی ہے ٗ 2014 میں منتخب وزیراعظم کیساتھ جو ہوا آج تک جاری ہے ٗ نوازشریف کے کیس میں انصاف کا تمسخر اڑایا گیا ٗ مسئلہ اختیارات کی آئینی تقسیم کا ہے، آئینی حدود پھلانگنے پر نظام کمزورہوتا ہے ٗ نظام کو کمزورکرنے کے لئے میڈیا، عدلیہ ،اداروں ، پارلیمنٹ کے اندر سے لوگوں کو استعمال کیاجاتا ہے۔ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان (ن ) لیگ مریم اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ 73 سال سے یہ سلسلہ جاری ہے، اس عمل کا آغاز وزیراعظم اوراس کے منصب پر حملوں سے شروع ہوتا ہے ٗ ملک میں 73 سال سے جو ہو رہا ہے وہ تعلیمی نصاب کا حصہ نہیں بنایا جاتا ٗ پہلے وزیراعظم کے دفتر کو کمزور کیاجاتا ہے، پھر بتدریج دیگر اداروں ، میڈیا اور پارلیمان کو جکڑا جاتا ہے ٗ اس منصوبہ پر عمل کے وقت میڈیا سیاسی جماعتیں اس جواز پر بات نہیں کرتے کہ یہ ایک فرد کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ ایک شخص کا نہیں ہوتا بلکہ وزیراعظم کے منصب اور جمہوریت پر حملے کا ہوتا ہے ٗ نوازشریف کے وقت کہا جاتا تھا کہ سیاسی معاملہ ہے ہم اس میں کیوں پڑیں؟ ٗ آج اس کے اثرات ایک ایک کرکے ہم سب دیکھ اور بھگت رہے ہیں ٗ عدلیہ کے ساتھ جومذاق کیاگیا، وہ سب کچھ اسی کھیل کا تسلسل ہے جو نوازشریف کے ساتھ ہوا ۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ نظام کو کمزور کرنے کے اس منصوبے سیاستدان ، عدلیہ اور میڈیا میں موجود افراد ہمیشہ سہولت کار بنتے ہیں ٗ اداروں اور ان کے دفاترکو استعمال کیا جاتا ہے ٗ عدلیہ سمیت سب ادارے جب تک اختیارات کی آئینی تقسیم نہیں سمجھیں گے ، ملک میں تبدیلی نہیں آئے گی ٗ ادارے آئینی حدود سے تجاوز کرتے ہیں تو تباہی آتی ہے۔