غزہ(پبلک نیوز) ایک ہفتے سے اسرائیلی فورسز کا فلسطین میں وحشیانہ تشدد جاری ہے، فورسز آبادیوں پر بم باری کر رہی ہیں، اسرائیلی حملوں میں 725 گھر، 76 رہائشی، 63 سرکاری عمارتیں تباہ ہو چکیں۔
فلسطین پر یہ اسرائیل کی 7 سال کی بد ترین بمباری ہے، یہودی فورسز نے ایک ہفتے کے دوران فضائی اور زمینی حملوں میں غزہ کو کھنڈر بنا دیا ہے، عمارتیں ملبے کا ڈھیر بنی ہوئی ہیں، مکانات اور گاڑیاں تباہ ہیں۔
وحشیانہ بمباری اور شیلنگ میں اب تک 47 بچے اور 22 خواتین سمیت سیکڑوں فلسطینی شہید ہو چکے۔ جبکہ مجموعی طور پر ہلاکتوں کی تعداد 200 تک پہنچ گئی ہے۔ تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے ابھی تک لاشیں اور زخمی مل رہے ہیں۔ آج اسرائیل کے برسائے بموں کے نتیجے میں پینتیس فلسطینی شہید ہو گئے، ملبے تلے دبے 5 بچوں کو زندہ نکالا گیا۔
ادھر عالمی برادری نے خطے میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کہتے ہیں اس یہ لڑائی فورا روکنی ہو گی۔ معاملے پر یورپی یونین وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس بھی منگل کو طلب کر لیا گیا۔ یورپی یونین کے کمشنر برائے امورِ خارجہ و سلامتی پالیسی جوزف بوریل کہتے ہیں دیکھیں گے کہ اس تشدد کے خاتمے میں یورپی یونین کیا کردار ادا کر سکتی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم کی ڈھٹائی برقرار ہے، کہتے ہیں فوجی آپریشن پوری طاقت کے ساتھ جاری رہے گا۔