اسلام آباد: الیکشن کمیشن کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مندرجہ جات سامنے آگئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے اپنی رپورٹ میں تمام انتخابات ایک ہی وقت میں کروانے کو موزوں قراردے دیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب انتخابات کیلئے پولیس اہلکاروں کی دستیاب تعداد 81050 جبکہ ضرورت4لاکھ66 ہزار ہے، پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ وہ آپریشنز میں مصروف ہیں۔ رپورٹ کے مطابق الیکشن کیلئے ہونے والے اخراجات میں سیکورٹی نظام کی نقل وحرکت شامل ہے ، مرحلہ وار الیکشن کروانے سے تشدد کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، ایک حلقہ میں ہارنے والی جماعت دوسرے فیز میں دوسرے حلقے میں تشدد اپنا سکتی ہے، دوسرے فیز میں نتائج پر اثر انداز ہونے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں، مختلف فیز میں انتخابات کروانے سے شر پسندوں کی جانب سے حملوں کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاک فوج، ایف سی، رینجرز کے لیے وفاقی حکومت کو خط لکھا جس کا کوئی جواب نہیں دیا گیا، انتخابات کے لیے فنڈز اور امن و امان کے لیے فورس کی عدم فراہمی سے 14 مئی کو انتخاب ناممکن ہوتا جارہا ہے، بروقت فنڈز دیے گئے نہ ہی سیکیورٹی، اب 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات کرانے ممکن نہیں رہا۔ رپورٹ کے مطابق بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے لیے رقم کی ادائیگی کی آج آخری تاریخ تھی بروقت چھپائی نہ ہوئی تو ذمہ دار نہیں، تصویروں والی انتخابی فہرستوں کی چھپائی پہلے ہی تاخیر کا شکار ہے۔