توشہ خانہ تحائف اسکینڈل میں عمران خان کی نااہلی کیلئے دائر ریفرنس پر ابتدائی سماعت میں چیف الیکشن کمیشنر سکندر سلطان راجہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کی نظر میں عمران خان تاحال ممبر قومی اسمبلی ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے کیس کی سماعت کی۔ محسن شاہنواز رانجھا سمیت پانچ حکومتی ایم این ایز نے آرٹیکل 63 کے تحت عمران خان کی نااہلی کا ریفرنس دائر کیا تھا۔ درخواست گزار محسن شاہنواز رانجھا الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔ حکومتی اتحاد کی جانب سے وکیل خالد اسحاق پیش ہوئے۔ تحریک انصاف کی جانب سے علی ظفر کے معاون وکیل الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور انھوں نے موقف اپنایا کہ بیرسٹر علی ظفر مصروفیت کے باعث نہیں آ سکے، سماعت ملتوی کی جائے۔ معاون وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ عمران خان اب رکن اسمبلی نہیں رہے۔ اس پر چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے کمیشن کو استعفیٰ منظور کر کے نہیں بھجوایا اور آپ اپنی مرضی کی تشریح نہ کریں۔ چیف الیکشن کمشنر نے مزید کہا کہ جب تک سپیکر کی جانب سے استعفے منظور کرکے نہ بھیجے جائیں رکن ڈی نوٹی فائی نہیں ہو سکتا۔ الیکشن کمیشن کا تحریک انصاف کے وکیل کو دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 22 اگست تک ملتوی کر دی۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما محسن شاہنواز رانجھا نے توشہ خانہ ریفرنس کیس کی الیکشن کمیشن میں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف آگر عدالت میں پیش ہو سکتے ہیں تو عمران خان کیوں پیش نہیں ہو سکتے؟ خان صاحب سن لیں اب آپ کے رسید دینے کا وقت آگیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن میں ہم نے جو ریفرنس دیا تھا ،جں تحائف کی تفصیلات عمران خان نے چھپائی اس کے حوالے سے یہ کیس تھا۔ محسن رانجھا نے کہا کہ ہر رکن قومی اسمبلی کو اثاثوں کی تفصیلات دینا ہوتی ہیں ، جو گوشوارے انہوں نے جمع کروائے، جو کروڑوں روپے کے تحائف کی تفصیلات جمع نہیں کروائی۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف بیس فیصد دے کر باقی سب تحایف گھر لے گئے اور عمران نیازی نے پاکستانی عوام سے حقائق چھپائے۔ آپ جتنا مہنگا تحفہ لیں اور سے بیچ دیں یہ کتنے افسوس کی بات ہے۔ محسن رانجھا نے کہا کہ چوری کرنا اور جھوٹا حلف نامہ الیکشن کمیشن میں جمع کروانا افسوس کی بات ہے۔ عمران خان کمیشن کے سامنے پیش ہوں اور جواب دیں لیکن اگر وہ سمجھتے ہیں کہ جواب نہیں دونگا تو خان صاحب آپ کو سارے جواب دینے ہونگے۔