اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اور مسز سرینا عیسیٰ نے ایئر پورٹ پر کسی قسم کا پروٹوکول یا استثنیٰ نہیں لیا۔ ائیر پورٹ پر ججز کی بیگمات کے پروٹوکول کے حوالے سے سپریم کورٹ کی وضاحت سامنے آگئی۔ اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس فائز عیسی نے 16 دسمبر کو ترکی روانگی کے وقت کسی قسم کا پروٹوکول یا استثنیٰ نہیں لیا، چیف جسٹس فائز عیسی نے ائیر پورٹ پر لگژری لیموزین پر جہاز تک جانے پر انکار کیا اور وی پی لاوئج کی سہولت لینے سے بھی انکار کیا ۔ اعلامیے میںکہا گیا ہے کہ اہلیہ مسز سرینا عیسی نے اے ایس ایف کے خواتین کے مخصوص کمرے جاکر کے تلاشی دی ، ائیر پورٹ کے سی سی مسز سرینا عیسی کی جسمانی تلاشی کی ٹی وی کیمروں سے تصدیق کی جا سکتی ہے۔ سپریم کورٹ اعلامیے میںکہا گیا ہے کہ رجسٹرار سپریم کورٹ نے سیکرٹری ایوی ایشن کو خط لکھ کر تضاد کی نشاندہی کی تھی، سابق ججز اور بیگمات کو ائیر پورٹ پر جسمانی تلاشی سے استثنیٰ حاصل ہے جبکہ حاضر سروس ججز کی بیگمات کی تلاشی لی جاتی ہے۔ اعلامیےکے مطابق رجسٹرا نے خط لکھا جس کی وضاحت کی بجائے ڈی جی اے ایس ایف نے حاضر سروس ججز کی بیگمات کو استثنیٰ دینے کا خط جاری کر دیا۔