اسلام آباد: (اے پی پی) وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ حکومت نواز شریف کی لندن میں قیام کی معیاد ختم ہونے کے باعث انہیں واپس لانے کیلئے تمام تر کوششیں کر رہی ہے۔ گذشتہ روز ایک نجی ٹیلی وژن سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے طبی بنیادوں پر اپنے ویزے میں توسیع کی درخواست دی تھی۔ وہ پاکستانی عدالتوں سے سزا یافتہ مجرم ہیں۔ انہیں چاہیے کہ وطن واپس آ کر اپنے بدعنوانی مقدمات کا سامنا کریں۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ مجرمان کی تحویل کا معاہدہ پاکستان اور برطانیہ میں پہلے ہی موجود ہے۔ وزارت داخلہ میں جس کے اوپر میٹنگ تھی وہ ریٹرننگ ایگریمنٹ ہے، یعنی جن لوگوں کے ویزے کی معیاد ختم ہو جاتی ہے اور امیگریشن قوانین کے تحت ان کا برطانیہ میں مزید رہنا ممکن نہیں ہوتا لیکن وہ آنے سے انکاری ہوتے ہیں۔ اس صورت میں انہیں ڈی پورٹ کیا جا سکتا ہے، معاہدہ ہونے پر برطانیہ خصوصی فلائٹ کے ذریعے ایسے لوگوں کو پاکستان بھیج سکتا ہے۔ بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ حکومت نے نواز شریف کو ڈی پورٹ کرنے کے حوالے سے برطانوی حکومت کے ساتھ بات کی ہے۔ ویزے کی مدت ختم ہونے کے بارے برطانوی قانون اور پالیسی واضح ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کو این آر او لینے کی عادت ہے۔ جب بھی یہ لوگ اقتدار میں نہیں ہوتے این آر او لے کر بیرون ملک بھاگ جاتے ہیں۔ تحریک انصاف کے دور حکومت کے دوران بھی ان لوگوں نے این آر او لینے کیلئے ہر حربہ استعمال کیا لیکن اس بار انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ ایک سوال کے جواب میں مشیر احتساب نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف بھی ملک سے بھاگنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن اس مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز ہمیشہ کیسز کو طول دینے کیلئے مختلف تاخیری حربے استعمال کر رہی ہیں۔ انہوں نے والد کی خیریت دریافت کرنے کیلئے بیرون ملک جانے کی درخواست بھی دی تھی۔