پیرس (ویب ڈیسک) فرانس کے صدر کو تھپڑ مارے جانے کی ویڈیو تقریباً سبھی کی نظر سے گزری ہو گی۔ ایمانوئیل میکرون عوامی اجتماع کے پاس جاتے ہیں جہاں ایک شخص ان سے ہاتھ ملاتا ہے اور بعد ازاں تھپڑ رسید کر دیتا ہے۔
اس ہزیمت کا سامنا کرنے کے بعد وہ سمجھ رہے تھے کہ اب اس حوالے سے کوئی بات نہیں کرے گا۔ مگر ایک چھوٹی سی سکول کی بچی نے ان سے سوال کر دیا کہ تھپڑ کھانے کے بعد کیسا لگ رہا ہے۔
کورونا وائرس کے بعد ملک میں حالات نارمل ہو رہے ہیں۔ اس حوالے سے فرانسیسی صدر مختلف سکولوں اور ریستورانوں کے دورے کر رہے ہیں۔ تھپڑ والا معاملہ بھی ایسے ہی ایک دورے کے دوران پیش آیا۔
گزشتہ روز بھی وہ بوائس ڈی پکارڈی نامی قصبہ میں سکول کا دورہ کر رہے تھے۔ دورہ کی براہ راست نشریات کے دوران سکول کی بچی نے سکول کر دیا کہ تھپڑ کھا کر کیسا لگ رہا ہے، اب کیا حال ہے؟
انھوں نے اس سوال کا خندہ پیشانی سے جواب دیا اور کہا کہ تھپڑ مارنا اچھی بات نہیں ہے۔ تھپڑ چاہے سکول کا استاد ہی کیوں نہ مارے، وہ بری بات ہے۔ جس نے مجھ کو تھپڑ مارا، وہ ٹھیک نہیں تھا۔