لاہور (پبلک نوز) لاہور ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ کی بد انتظامی، درآمدکنندگان کو کروڑوں کا نقصان، درآمدی کنسائنمنٹس کی کلیئرنس میں تاخیری حربوں کا استعمال، تاجر پریشان، سامان چیک کرنے اور کلیئرنس میں 15روز لگا دیئے جاتے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ کسٹمز نے پنجاب بھر کے درآمد کنندگان کو انتظار کی سولی پر لٹکا دیا۔ درآمد کنندگان کی کروڑوں روپے کی درآمدی مشینری، آلات اور دیگر سامان پورٹس پر گلنے سڑنے لگا۔ محکمہ کسٹمز کے افسران کے تاخیری حربوں سے ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرنے والے تاجر پریشان ہو گئے۔ذرائع کے مطابق ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ کی بد انتظامی بڑھنے لگی۔ جس سے درآمدکنندگان کو کروڑوں کا نقصان ہونے لگا۔ درآمدی کنسائنمنٹس کی کلیئرنس میں تاخیری حربوں کا استعمال کیا جا رہا ہے جو تاجروں کے لیے پریشانی کا سبب بن رہے ہیں۔ صرف سامان چیک کرنے اور کلیئرنس میں 15روز لگا دیئے جاتے ہیں۔