واشنگٹن ( ویب ڈیسک )امریکی صدر نے کہا ہے کہ امریکہ دو دہائیوں تک افغانستان میں رہا ہے، ہم نے وہاں پر کھربوں ڈالر خرچ کئے ہیں تو اگر کسی کا خیال تھا کہ امریکہ کے افغانستان سے نکلنے پر افراتفری نہیں ہونی تھی تو وہ غلط سوچتا ہے، مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ افراتفری کے بغیر انخلا ہونا کیسے ممکن تھا۔ امریکی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں صدر جوبائیڈن نے کہا کہ امریکی افواج کے انخلا میں طالبان کا تعاون بھی حاصل رہا ہے اور یہ ان کی خواہش بھی تھی کہ امریکہ افعانستان سے نکل جائے تاکہ وہ اپنے عزائم کو پورا کر سکیں لیکن امریکہ کب تک افغانستان میں ڈالر خرچ کرتا رہتا ؟ افغانستان میں کئی سفارتخانے بند کر دئیے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ امریکی شہری افغانستان سے نکل آئے ہیں لیکن جنہوں نے اس کام میں ہماری مدد کی ان کو وہاں پر مشکلات پیش آرہی ہیں،تمام امریکیوں کے انخلا تک امریکی افواج 31 اگست کے بعد بھی افغانستان میں رہ سکتی ہیں، طالبان کو امریکی اور دیگر ممالک کے شہریوں کے ا فغانستان سے پرامن طور پر نکلنے میں مدد کرنی چاہئے اور امید ہے وہ اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔