طوفانی بارشوں سےتباہی،مختلف حادثات سمیت گھروں کی چھتیں گرنےسےدرجنوں جاں بحق

طوفانی بارشوں سےتباہی،مختلف حادثات سمیت گھروں کی چھتیں گرنےسےدرجنوں جاں بحق
کیپشن: طوفانی بارشوں سےتباہی،مختلف حادثات سمیت گھروں کی چھتیں گرنےسےدرجنوں جاں بحق

ویب ڈیسک: ملک بھر میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی۔ گھروں کی چھتیں گر جانے سمیت مختلف حادثات میں درجنوں افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران 8 بچوں سمیت 18افراد جاں بحق ہوئے۔ اس سے قبل 2 روز میں مختلف حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 28 تھی۔ سکھر، لاڑکانہ، دادو اور جیکب آباد کے متعدد علاقے ڈوب گئے۔

بارش کے باعث گلے محلے اور سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔ پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش وقفے وقفے سے جاری ہے۔ پنجاب اور سندھ کے مختلف شہروں لاہور، فیصل آباد، حیدر آباد، ملتان اور لاڑکانہ میں موسلا دھار بارش ہوئی۔

گزشتہ 2 روز میں پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بارش کے باعث مختلف حادثات میں 21افراد جاں بحق ہوئے۔ رحیم یار خان میں بارش کے باعث چھتیں گر گئیں جبکہ کرنٹ لگنے کے واقعات میں بھی ہلاکتیں ہوئیں۔ مجموعی طور پر 5افراد جاں بحق جبکہ 10 زخمی ہوگئے ہیں۔

چھتیں گرنے کے واقعات میں فیصل آباد میں 4افراد جاں بحق ہوئے۔ تاندلیانوالہ میں ایک شخص جبکہ لیاقت پور میں کرنٹ لگنے کے باعث 2 واقعات میں 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔ دنیا پور میں بارش کے باعث گھر کی دیوار گر گئی جس کے نتیجے میں 72سالہ شہری جاں بحق ہوگیا۔

دوسری جانب پی ڈی ایم اے نے یکم جولائی سے بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلوں سے نقصانات کی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق مختلف حادثات میں 65افراد جاں بحق ہوگئے جن میں 30بچے، 12 خواتین اور 23مرد شامل ہیں۔ اس دوران 113افراد زخمی ہوگئے۔

صوبہ سندھ میں بھی مختلف شہروں میں شدید بارش نے تباہی مچا دی۔ اربن فلڈنگ اور چھتیں گرنے کے واقعات میں 6افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ بجلی کی بندش کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہنے کے باعث بھی مسائل میں اضافہ ہوا۔

سندھ کے شہر سکھر میں سب سے زیادہ 300 ملی میٹر بارش کے نتیجے میں جل تھل ایک ہوگیا۔ گلیاں، محلے ندی نالوں، نہروں اور دریا کا منظر پیش کرنے لگے۔ اس کے علاوہ بلوچستان میں بھی مختلف حادثات کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔

بلوچستان کے علاقے توبہ کاکڑی، توبہ اچکزئی، قلعہ عبداللہ، زیارت اور پشین میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی۔ وسیع رقبے پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا جبکہ دیواریں اور سولر پینلز گر جانے کے باعث 10افراد زخمی ہوگئے۔ چمن میں ریلوے ٹریک سیلابی پانی میں بہہ گیا۔

نوشکی میں بھی ریلوے ٹریک میں شگاف پڑنے کے باعث پاک ایران ریلوے رابطہ منقطع ہوگیا۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں 19اگست تک طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔ سندھ، پنجاب اور مشرقی بلوچستان کے بعض علاقوں میں موسلا دھار بارش ہوگی۔

Watch Live Public News