کیف: (ویب ڈیسک) 2015ء میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بطور ایکٹر ایک مزاحیہ فلم سرونٹ آف دی پیپل سیریز میں اداکاری کی تھی۔ روس کیساتھ حالیہ تنازع کے بعد اس فلم کے کلپس سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں۔ اس سیریز میں یوکرین کی سیاسی صورتحال کی عکاسی کی گئی تھی۔ اس میں کئی مسائل کو بھی اجاگر کیا گیا تھا۔ اس میں زیلنسکی نے ایک سرکاری سکول کے استاد کا کردار ادا کیا تھا، جس کا نام "واسیل پیٹرووچ ہولوبوروڈکو" تھا، جو اتفاق سے عام آدمی سے ایک اہم ترین سیاستدان بن کر بالاخر بھاری اکثریت سے ملک کا صدر منتخب ہو جاتا ہے۔ اس کے بعد زیلنسکی واقعی حقیقی زندگی میں یوکرین کے صدر منتخب ہوئے۔ انہوں نے 2019ء میں اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔ پیشے کے اعتبار سے ولادیمیر زیلنسکی وکیل ہیں۔ انہوں نے کیف نیشنل اکنامک یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی ہوئی ہے۔ مارچ 2018 میں سیاست میں آئے اور اپنی سیریز " عوام کے خادم" کے نام سے ایک پارٹی کی بنیاد رکھی۔ زیلنسکی نے اگلے سال صدر کے لیے انتخاب لڑا، اور بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ انھیں سابق صدر پیٹرو پوروشینکو کو ہرانے کیلئے 73 فیصد ووٹ حاصل کرنا ضروری تھا۔ جس میں انہوں نے حیرت انگیز طور پر کامیابی حاصل کی اور انھیں اقتدار سے نکال باہر کیا۔ خیال رہے کہ یوکرین اور روس کا تنازع بڑھتا جا رہا ہے۔ ولادیمیر زیلنسکی بار بار مغربی ممالک اور امریکا سے کہہ رہے ہیں کہ وہ اپنے سخت بیانات سے جنگ کا ماحول پیدا نہ کریں لیکن اس کے باوجود امریکی صدر جوبائیڈن نے خبردار کیا ہے کہ روس کسی بھی وقت یوکرین پر حملہ آور ہو سکتا ہے۔