ویب ڈیسک: لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ ہم نے کہاکہ جوڈیشل آفیسرز ہوں لیکن سپریم کورٹ نے وہ آرڈر سسپنڈ کردیا تو اب آپ نے حشر دیکھ لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لطیف کھوسہ نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری 180 سیٹیں آئی ہیں اور 93 سیٹیں دی گئی ہیں۔مجھے ان کی عقل پر حیرت ہوتی ہے جب یہ کہتے ہیں کہ کمشنر کا تو کوئی کام ہی نہیں تھا.
لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم چیختے رہے کہ جوڈیشل آفیسرز ہوں لیکن سپریم کورٹ نے وہ آرڈر سسپنڈ کردیا تو اب آپ نے حشر دیکھ لیا ہے۔کمشنر ڈویژن کا سربراہ ہوتا ہے، کمشنر راولپنڈی نے خود کہا کہ وہ شرمندہ ہیں۔
مجھے ان کی عقل پر حیرت ہوتی ہے جب یہ کہتے ہیں کہ کمشنر کا تو کوئی کام ہی نہیں تھا، ہم چینختے رہے کہ جوڈیشل آفیسرز ہوں لیکن سپریم کورٹ نے وہ آرڈر سسپنڈ کردیا تو اب آپ نے حشر دیکھ لیا ہے، لطیف کھوسہ کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو#PublicNews #PublicUpdates #ElectionResults2024… pic.twitter.com/POqGEGqXbT
— Public News (@PublicNews_Com) February 19, 2024