کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی نے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں 9 مئی کے واقعات پر مذمتی قرارداد منظور کرلی۔ تفصیلات کے مطابق صدر پی پی پی پی آصف علی زرداری اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں بلاول ہاؤس کراچی میں پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ہائبرڈ اجلاس میں نو مئی کے واقعات پر مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی نو مئی کو ملک کے مختلف شہروں میں پیش آنے والے واقعات کی پرزور اور بھرپور مذمت کرتی ہے، قرار داد میں سرگودھا میں یادگار شہداء کو نقصان پہنچانا، جناح ہاؤس کو نذرآتش کرنا، دیر میں ایف سی قلعے میں توڑ پھوڑ کرنا، مردان میں کرنل شیر خان کے مجسمے کو توڑنا، سوات موٹر وے ٹول پلازہ کو جلادینا، راولپنڈی کے میٹرو اسٹیشن اور پشاور کے ریڈیو اسٹیشن کو خاکستر کردینا، پشاور میں چاغی ماڈل اور ایدھی ایمبولینس کو تباہ کرنا، کراچی میں مسافر بسوں کو نذرآتش کرنا جبکہ ملک بھر میں نجی، سرکاری اور فوجی املاک اور حساس تنصیبات پر حملوں کو ریاستِ پاکستان کی رٹ کو چیلنج کرنے کے مترادف قرار دیا گیا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کو دہائیوں تک سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا تاہم پی پی پی نے اپنی لیڈرشپ کی ہدایات کی پیروی کرتے ہوئے کبھی تشدد کا راستہ اختیار نہیں کیا، شہید ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل ہوا، میر شاہنواز بھٹو اور میر مرتضی بھٹو کو شہید کیا گیا، شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو لہولہان کردیا گیا مگر پاکستان پیپلزپارٹی نے اس سب کے باوجود پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا جو تمام جماعتوں کے سیاسی کارکنوں کے لئے ایک روشن مثال ہے۔ قرار داد میں پی ٹی آئی دور حکومت میں پیرانہ سالی میں سابق صدر آصف علی زرداری کی اسیری جبکہ پی پی پی شعبہ خواتین کی مرکزی صدر فریال تالپور کی نصف شب کو اسپتال سے جیل منتقلی کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا کہ کسی بھی سیاسی جبر کے نتیجے میں پاکستان پیپلزپارٹی نے ملک اور ملکی اداروں کے خلاف کبھی جتھہ بندی نہیں کی۔ قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ نو مئی کے واقعات کے ذمہ داران کو کٹہرے میں لاکر قرارواقعی سزا دی جائے۔