لاہور (پبلک نیوز) مسلم لیگ(ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ابتک اس معاملے کو پارلیمنٹ میں کیوں نہ لے کر آئے ٗاس معاہدے پر دو ماہ کا وقت لیا گیا ٗاس پر موجودہ وزیر داخلہ کے دستخط موجود ہیں ٗان سے پوچھیں کہ 20 اپریل سے پہلے کیوں سعد رضوی کو گرفتار کیا ٗآپ نے خود اپنے موقف کی نفی کی ٗسرکولیشن کے ذریعے پابندی لگا دی اتنی جلدی تھی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اپنا تھوکا ایک ایک کر اب چاٹیں گے ٗانہوں ریاست کی رٹ کا ستیاناس کر دیا ہے ٗیہ خود پہلے اس طرح کی تقاریر کرتے رہے ہیں ٗان کی تقاریر اور دھرنے انکی تقاریر سے کم نہیں تھے ٗکوئی ان سے پوچھے جب پورے ملک میں معاملات ٹھیک ہو گئے تھے ٗان کو چوک یتیم خانہ چوک بیٹھے رہنے دیتے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس ملک کے ساتھ بہت بڑی زیادتی کی ہے ٗابھی بھی یہ پارلیمنٹ سے بھاگے ہوئے ہیں اب بھی اس معاملہ کو پارلیمنٹ میں لانے کے تیار ہیں اور نہ اعتماد میں لینے کےلیے تیار ہیں ٗجس رعونیت اور فرعونیت سے کہتے تھے کہ این آر او نہیں دوں گا ٗاب کہتے نہ کہ میں اب واپس نہیں ہوں گا۔انہوں نے مزید کہا کہ کل وزیر اعظم نے یکطرفہ نقصان بتایا دوسری طرف کی بات ہی نہیں کی ٗکل وہ اپوزیشن کو طعنہ دینے سے نہیں بھولا ٗلیکن یہ نہیں بتایا کہ لبیک کے کتنے افراد زخمی یا راہگیر شہید ہوئے ٗاگر حکومت نے ٹی ایل پی سے معاہدہ کیا ہے تو پورا کرنا چاہیے ٗ یہ زبانی بات نہیں ہوئی، تحریری معاہدہ ہوا ٗ ایک وزیر کے دستخط پوری کابینہ کے دستخط تصور کیے جاتے ہیں۔