لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 3 مارچ تک حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے. جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس سید شہباز علی رضوی پر مشتمل بنچ نے عمران خان کی درخواست پر سماعت کی۔سابق وزیر اعظم عمران خان عدالت میںپیش ہوئے. عدالت نے عمران خان کو روسٹرم پر بلا لیا. عمران خان نے کہا کہ میںعدالتوںکا احترام کرتا ہو ں، میرے ڈاکٹر مجھے چلنے کی اجازت نہیںدے رہے، انہیںخدشہ ہےاگر کو جھٹکا لگا تو نقصان ہوجائے گا. جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ عام طور پر 10 روز کی اجازت دیتے ہیں. عمران خان نے کہا کہ میری پارٹی کا نام ہی انصاف ہے مجھے عدالتوںسے یہی امید ہے. عدالت کی جانب سے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی حفاظتی منظور کرلی گئی ہے۔لاہور ہائیکوٹ نے عمران خان کی 3 مارچ تک حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے گرفتاری سے روک دیا ہے۔ قبل ازیں دوران سماعت خواجہ طارق رحیم ایڈووکیٹ نے کہا کہ رش کم کروائیں، عمران خان پیش ہوجاتے ہیں، رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کو کہیں کہ عمران خان کی حاضری لگا لیں۔جس پر جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ عمران خان اگر احاطہ عدالت پہنچ گئے تو انہیں عدالت میں پیش کریں، ہم سراہتے ہیں کہ عمران خان احاطہ عدالت پہنچ گئے ہیں، عبوری ضمانت کیلئے لازم ہے کہ ملزم عدالت میں پیش ہو۔ عدالت کے طلب کرنے پر لاہور ہائیکورٹ کے سیکیورٹی انچارج عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ عمران خان ابھی گاڑی میں ہی بیٹھے ہوئے ہیں۔جس پر جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ آپ کو کہا ہے کہ عمران خان کو لےکر آئیں۔ خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو لاہور ہائیکورٹ نے 5 بجے طلب کیا تھا۔