ٹرمپ کی آئندہ حکومت کیسی ہوگی؟جرمن سفیر کی وارننگ

ٹرمپ کی آئندہ حکومت کیسی ہوگی؟جرمن سفیر کی وارننگ
کیپشن: ٹرمپ کی آئندہ حکومت کیسی ہوگی؟جرمن سفیر کی وارننگ

ویب ڈیسک: (علی زیدی) امریکا  میں جرمنی کے سفیر نے وارننگ دی ہے کہ   ٹرمپ انتظامیہ امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور میڈیا سے ان کی آزادی چھین لے گی اور بڑی ٹیک کمپنیوں کے سی ای اوز حکومت چلائیں گے۔

 رپورٹ کے مطابق 14 جنوری کو جاری ہونے والی  ایک خفیہ دستاویز جس پر جرمن سفیر برائے امریکا اینڈریاس مائیکلس  کے دستخط موجود  ہیں میں کہا گیا ہے ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت صدارت کے دوران"بنیادی جمہوری اصولوں اور چیک اینڈ بیلنس کو بڑی حد تک مجروح کیا جائے گا۔  مقننہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور میڈیا سے ان کی آزادی چھین لی جائے گی اور سیاسی بازو کے طور پر غلط استعمال کیا جائے گا، بگ ٹیک کو شریک حکمرانی کا اختیار دیا جائے گا"۔

نومنتخب صدر ٹرمپ کی عبوری ٹیم  کی جانب سے سفیر کی لیک ہونے والی دستاویز پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

دوسری جانب جرمن وزارت خارجہ  کا کہنا ہے کہ امریکی رائے دہندگان نے جمہوری انتخابات میں ٹرمپ کا انتخاب کیا، اور یہ "جرمنی اور یورپ کے مفادات میں نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔"

چانسلر اولاف شولز کی سبکدوش ہونے والی حکومت نے انتخاب کے بعد سے بڑی حد تک ٹرمپ پر براہ راست عوامی تنقید سے گریز کیا ہے۔

دستاویز میں عدلیہ اور خاص طور پر امریکی سپریم کورٹ کا حوالہ دیا گیا ہے، جو ٹرمپ کے اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوششوں میں مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔  حالیہ فیصلے کےباوجود بڑے ناقدین بھی یہ سمجھتے ہیں کہ سپریم کورٹ بدترین ہونے سے روکے گا۔

سفیر  مائیکلس کا کہنا ہے کہ  محکمہ انصاف اور ایف بی آئی پر کنٹرول ہی   ٹرمپ کے پاس سیاسی اور ذاتی اہداف تک پہنچنے  کا رستہ ہے انہوں نے  اجتماعی ملک بدری،  سیاسی مخالفین  کے خلاف انتقام اور قانونی استثنیٰ کو بھی ٹرمپ کے ہتھیار قرار دیا۔

ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے پاس اپنے ایجنڈے کو ریاستوں پر مسلط کرنے کے لیے وسیع قانونی آپشنز موجود ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ " ممکنہ ' بغاوت' اور 'حملے' کی صورت میں پولیس کی سرگرمیوں کے لیے ملک کے اندر فوج تعیناتی بھی ممکن ہو گی۔" 1878 Posse Comitatus ایکٹ وفاقی فوج کو کچھ مستثنیات کے ساتھ ملکی قانون کے نفاذ میں حصہ لینے سے روکتا ہے۔

 مائیکلس نے امریکی آئین میں آزادی اظہار کی حامی "پہلی ترمیم کی نئی تعریف" کی بھی پیش گوئی کی ہے،  ان کاکہنا ہے ٹرمپ اور ارب پتی X کے مالک ایلون مسک پہلے ہی ناقدین اور عدم تعاون کرنے والی میڈیا کمپنیوں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں "ایک فریق مقدمہ کا استعمال کر رہا ہے، مجرمانہ استغاثہ اور لائسنس کی منسوخی کی دھمکی دے رہا ہے، دوسرا الگورتھم میں ہیرا پھیری کر رہا ہے اور اکاؤنٹس کو بلاک کر رہا ہے۔

Watch Live Public News

کونٹینٹ پروڈیوسر