جمائما خان اور مریم نواز میں تلخ جملوں کا تبادلہ

جمائما خان اور مریم نواز میں تلخ جملوں کا تبادلہ
لاہور(پبلک نیوز)‌ جمائما خان اور مریم نواز ٹوئٹر پر آمنے سامنے آگئے. وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما خان اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی ٹوئٹر پر نوک جھونک ہوئی. معاملے کا آغاز تب ہوا جب آزاد کشمیر میں اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی تصاویر کا حوالہ دیا، جو علاج کے لئے 2019 میں بیرون ملک گئے، برطانیہ میں اپنے نواسے جنید صفدر کے پولو میچ میں شریک ہوئے۔ جنید مریم اور کیپٹن صفدر کا بیٹا ہے اور کیمبرج یونیورسٹی میں پولو کھیلتا تھا۔ عمران خان نے اپنی تقریر میں کہا "غریبوں کو جیل میں بھیجا جاتا ہے جبکہ طاقتوروں کو این آر ا (قومی مفاہمت کا آرڈیننس) مل جاتا ہے اور بیرون ملک میں جاکر اپنےپوتے کا پولو میچ دیکھتے ہیں " "یہ پوتا جو برطانیہ میں پولو کھیل رہا ہے، میں نے لندن اور مانچسٹر میں بہت سارے کشمیریوں سے ملاقات کی، کبھی ان سے پوچھیں کہ وہاں کس طرح کا شخص پولو کھیل سکتا ہے؟ وہ آپ کو بتائیں گے کہ یہ بادشاہوں کا کھیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پولو نہیں کھیل سکتا۔ "گھوڑا رکھنے اور پولو کھیلنے کے لیے آپ کو بہت سارے پیسوں کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ ہمیں بتائیں کہ اس پیارے پوتے کو یہ رقم کہاں سے ملی ہے۔ یہ آپ لوگوں کی رقم ہے۔ انکے جواب میں مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز کا ایک انتخابی جلسے میں کہنا تھا کہ جنید صفدر نوازشریف کا نواسہ ہے، گولڈ سمتھ کا نواسہ نہیں ہے، وہ یہودیوں کی گود میں نہیں پل رہا۔ جواب میں جمائما خان کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ میں نے 2004 میں میڈیا اور سیاستدانوں کی جانب سے اینٹی سیمیٹک ریمارکس کیساتھ شدید تنقید کا نشانہ بنائے جانے ، گھر کے باہر احتجاج اور دھمکیوں کے بعد پاکستان چھوڑ دیا تھا۔ لیکن دھمکیوں کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ جمائما کے جواب میں مریم نواز نے بھی ٹوئٹ کیا ، انکا کہنا تھا کہ مجھے آپ، آپ کے بیٹوں یا آپ کی ذاتی زندگی سے قطعا. دلچسپی نہیں ہے کیونکہ میرے پاس کرنے اور کہنے کے لئے بہتر کام ہیں لیکن اگر آپ کے سابقہ شوہر دوسروں کے گھر والوں کو گھسیٹتے رہے تو دوسروں کے پاس بھی کہنے کو بہت کچھ ہے۔ آپ کو صرف اپنے سابقہ شوہر کو مورد الزام ٹھہرانا چاہیے۔

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔