واضح رہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری اور ایشین کرکٹ کونسل کے صدر جے شاہ نے کہا تھا کہ 2023 کے ایشیا کپ میں بھارتی ٹیم پاکستان نہیں جائے گی۔ جس کے بعد ایشیا کپ میں شرکت کے لیے بھارت کے پاکستان نہ آنے کے معاملے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے مختلف آپشنز پر غور شروع کردیا تھا، ان آپشنز میں پی سی بی بھارت کے اس فیصلے کے جواب میں ورلڈ کپ بھی نہیں کھیلے گا اور پاکستان بھی ایشین کرکٹ کانسل سے نکل سکتا ہے۔ گذشتہ روز ترجمان پی سی بی نے کہا کہ بورڈ کو صدر اے سی سی جے شاہ کے بیان پر حیرت اور مایوسی ہوئی ہے، یہ بیان اے سی سی بورڈ یا پی سی بی سے مشاورت کے بغیر دیا گیا ہے اور سوچے سمجھے بغیر دیے گئے اس بیان کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ پی سی بی کا کہنا تھا کہ جے شاہ کا پاکستان سے ایونٹ منتقلی کا بیان یکطرفہ ہے، ایونٹ کے منتقلی کا بیان آئی سی سی اور اے سی سی کو تقسیم کرنے کے مترادف ہے، اس بیان سے 2023 میں بھارت میں شیڈول ورلڈکپ اور 2024 سے 2031 تک بھارت میں شیڈول آئی سی سی کے ایونٹس میں پاکستان کی شرکت پر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ خیال رہے کہ پاکستان نے ون ڈے فارمیٹ کے ایشیا کپ کی میزبانی اگلے برس ستمبر میں کرنی ہے۔I like @TheRealPCB statement on the Asia Cup. This is how mature, sensible and professional organisations handle sensitive and important matters. https://t.co/4aeh5IIV8e
— Shahid Afridi (@SAfridiOfficial) October 19, 2022
پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے بھارت کے ایشیا کپ کے فیصلے پرپاکستان کرکٹ بورڈ( پی سی بی) کے ردعمل کی تعریف کی ہے۔ سابق کپتان شاہد آفریدی بھارت کے ایشیا کپ کے لیے ٹیم کو پاکستان نہ بھیجنے کے فیصلے پر پاکستان کرکٹ بورڈ پی سی بی کے جوابی ردعمل کے معترف ہوگئے۔ پی سی بی کے بیان پر شاہد آفریدی نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے ایشیا کپ کے حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کا بیان پسند آیا ہے، اسی طرح سمجھدار اور پروفیشنل ادارے حساس اور اہم معاملات کو ہینڈل کرتے ہیں'۔