کراچی ( پبلک نیوز) سندھ میں تعلیمی اصلاحات کا بڑا کیس، گریجویشن ڈگری 16 سالہ نہ کرنے پر عدالت سیکرٹری تعلیم پر سخت برہم، دو سال بعد تمام 350 کالجز میں گریجویشن کا چار سالہ پروگرام شروع کرنے کا حکم۔ جسٹس صلاح الدین پنہور نے یمارکس دیئے کہ آپ لوگ بچوں سے فراڈ کر رہے ہیں۔ بچوں کو معلوم ہی نہیں،ان کے ساتھ دھوکہ ہو رہا ہے۔ نجی یونیورسٹیز فاؤنڈیشن کورس کے نام پر فراڈ کر رہی ہیں۔14 سالہ ڈگری پر باہر ایڈمیشن ملتا ہے نہ ہی باہر نوکری۔ عدالت کا کہنا تھا کہ آخر گریجویشن ڈگری سولہ سال کرنے میں قباحت کیا ہے۔ نجی یونیورسٹیز بند ہوتی ہیں تو ہونے دیں، بچوں سے تو فراڈ نہ کریں۔ آپ گریجویشن کا دو سالہ پروگرام بند کریں۔ گریجویشن کے چار سالہ پروگرام کو یقینی بنائیں۔ جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا کہ جو یونیورسٹی گریجویشن چار سال نہیں کرتی، اس کے خلاف ایکشن لیں۔ اس طرح باہر ملک تو کیا پنجاب میں بھی آپ کے بچوں کو داخلہ نہیں ملے گا۔ آپ خود کہتے ہیں سرکاری نوکری بھی سولہ سالہ ڈگری پر دیں گے۔ یہ تو بچوں سے ظلم ہے۔ عدالت نے صوبہ بھر کے 60 کالجز میں چار سالہ پروگرام شروع کرنے کا حکم دے دیا، اس سال 60 اور اگلے سال مزید 100 کالجز میں چار سالہ پروگرام شروع کرنے کا حکم دیا گیا جبکہ عدالت نے دو سال بعد تمام 350 کالجز میں گریجویشن کا چار سالہ پروگرام شروع کرنے کا حکم دیا۔