’’سوشل میڈیا کے ذریعے لاشیں گرانے کی سازش ناکام ہوئی‘‘

’’سوشل میڈیا کے ذریعے لاشیں گرانے کی سازش ناکام ہوئی‘‘
لاہور ( پبلک نیوز ) وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ کیا لال مسجد پر مذاکرات نہیں ہوئے؟ کیا ٹی ٹی پی سے مذاکرات نہیں ہوئے تھے؟ ٗحکومت نے اس ایشو پر کوئی جلد بازی نہیں کی ٗ اب معاملہ حل ہوگیا ہمیں آگے بڑھنا ہوگا ٗوزیراعظم نے پرسوں جو روڈ میپ دیا اس پر عمل ہوگا ٗوزیراعظم نے مختلف کے سربراہان کو خطوط بھی لکھے ہیں۔وزیر اعظم کے نمائندہ برائے مذہبی ہم آہنگی اور مشرق وسطی طاہر محمود اشرفی نے پریس کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ کونسل کی ذمہ داری بنتی ہے کہ گلی گلی سے آنے والے فتوؤں کو روکا جائے ٗ22 سال بعد پہلی مرتبہ عوام نے ایک ساتھ رمضان المبارک کا روزہ رکھا ہے ٗاسلامی نظریاتی کونسل اور ملکی دیگر اداروں میں رابطے کا فقدان رہا ہے ٗاس کے خاتمے کے لیے خارجہ، داخلہ اور مذہبی امور کمیٹیاں بنانی چاہیئں ٗہم نے 20 تاریخ کو قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کردی ۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر بیرونی ممالک نے سوشل میڈیا کو استعمال کیا ٗجو لوگ چاہتے تھے لاشیں گریں، ان کو ناکامی ہوئی ٗکالعدم جماعت کے ساتھ دو باتیں طے پائی تھیں۔ ایک قراردا جو پیش ہوگئی اور دوسرا ان کے گرفتار لوگوں کو رہا کیا جائے ٗچاہتے ہیں جو قتال ہوا ہے اس پر قانون کے مطابق ایکشن ہو۔علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ وزیر اعظم سعودی عرب جارہے ہیں اور متحدہ عرب امارات نے قرضہ میں توسیع کی ہے ٗناموس رسالت کا مسئلہ سب کا ہے پوریی پاکستانی قوم ناموس رسالت پر ایک ہے ٗگزشتہ ہفتے واقعات پر علماء کرام کا مثبت طرز عمل رہا ٗکچھ لوگوں کی خواہش تھی کہ تصادم آگے بڑھے ٗکل قومی اسمبلی میں کل قرارداد پیش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ کل کی قرارداد پر حکومت اور کالعدم جماعت کا مکمل اتفاق تھا ٗکل ایوان میں کچھ لوگوں کا رویہ نامناسب تھا ٗاس وقت اسلامک فوبیا اور توہین ناموسِ رسالت دو بڑے مسائل ہیں ٗوزیراعظم نے ہدایات دی ہیں رمضان کے بعد اس پر اکابرین کا اجلاس اسلام آباد میں بلایا جائے۔

Watch Live Public News