لاہور(پبلک نیوز) سیشن عدالت میں علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کیس کی سماعت ہوئی، ایڈیشنل سیشن جج اظہر اقبال رانجھا نے کیس کی سماعت کی.
کیس کی سماعت کے دوران میشا شفیع کی گواہ لینا غنی عدالت میں پیش ہوئیں، علی ظفر کے وکلاء نے لینا غنی پر جرح کی، گلوکار کے وکیل نے لینا غنی سے پوچھا کہ آپ کی بہن نے علی ظفر کو میسج کیا کہ مجھے بھارتی اداکاروں سے ملوائیں جس پر لینا کا کہنا تھا کہ میں اپنی بہن کے حوالے سے جوابدہ نہیں . کیس کی سماعت کے دوران لینا غنی کو ان کی بہن کے علی ظفر کو بھجوائے گئے میسجز کے سکرین شاٹس دکھائے گئے.علی ظفر کے وکیل کا جرح کے دوران کہنا تھا کہ آپ کہتی ہیں کہ علی ظفر کے خلاف بیان دیا تو لوگوں نے دھمکیاں دیں، جو دستاویزات آپ نے پیش کیں ان کے مطابق تو عورت مارچ اور اس میں نعروں کی وجہ سے آپ پر تنقید کی گئی، آپ یہ کیسے کہہ سکتی ہیں کہ علی ظفر کے مداحوں نے آپ کو دھمکیاں دیں ، آپ اپنی ساری دستاویزات پڑھ کر بتا دیں کہاں ثابت ہوتا ہے کہ علی ظفر کے مداحوں نے آپ کو ہراساں کیا.
وکیل نے جرح کے دوران لیناغنی سے سوال کیا کہ آپ نے اپنے سابقہ بہنوئی شہباز تاثیر کو بلیک میل کیا ، آپ نے عوامی سطح پر ان پر ڈکیتی کا الزام لگایا ،جس پر لینا نے کہا میں نے اپنے سامان کی واپسی کے لیے بیان دیے بلیک میل نہیں کیا ، سوال کیا گیا آپ ایک ناکام آرٹسٹ اور ایکٹویسٹ ہیں،کیا آپ نے شہرت حاصل کرنے کے لیے علی ظفر پر الزام نہیں لگائے، جس پر لینا غنی نے جواب دیا کہ اس بات میں کوئی حقیقت نہیں ہے.بعدازں میشا شفیع کی گواہ لینا غنی پر علی ظفر کے وکلا کی جرح مکمل کر لی گئی.