’مغربی ممالک کاکشمیرپربات نہ کرنامنافقت ہے‘

’مغربی ممالک کاکشمیرپربات نہ کرنامنافقت ہے‘
اسلام آباد(پبلک نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 90 لاکھ افراد کھلی جیل میں قید ہیں۔ مغربی ممالک کا مسئلہ کشمیر پربات نہ کرنا منافقت ہےغیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت سے ہماری تین جنگیں ہوئی،پاکستان کا ایٹمی پروگرام صرف ملکی دفاع کے لئے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، کمزورمعیشت میں بہتری کے لئےچینی قیادت نے ہمیشہ مدد کی۔ اسی انٹرویو میں وزیر اعظم عمران خان نے پرزور انداز میں کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں کسی بھی طرح کی کارروائی کے لئے اپنے کسی بھی اڈے یا اپنی سرزمین کو امریکہ کو استعمال کرنے کی قطعا اجازت نہیں دے گا۔HBO Axio کو انٹرویو دیتے ہوئے ، عمران خان نے کہا کہ امریکی جنگ میں شامل ہو کر پاکستان کو کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ ستر ہزار شہادتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی سرزمین سے مزید فوجی کارروائیوں کے متحمل نہیں ہوسکتے ہیں۔ ہم امن میں شراکت دار ہوں گے لیکن تنازعہ میں نہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ امریکیوں کے جانے سے پہلے افغانستان میں سیاسی تصفیہ ہونا ضروری ہے۔ سیاسی تصفیے کے بغیر خانہ جنگی کا امکان ہے، اور جو ملک افغانستان کے بعد سب سے زیادہ نقصان اٹھائے گا وہ پاکستان ہی ہو گا۔ عمران خان نے کہا کہ ہم پہلے ہی 30 لاکھ مہاجرین کی میزبانی کر رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ، وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا کی سب سے طاقتور قوم ہونے کے ناطے ، امریکہ کی ایک بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔انٹرویو کے دوران صحافی نے وزیراعظم عمران خان سے امریکی صدر جوبائیڈن سے رابطے اور سی آئی اے چیف سے ملاقات سے متعلق سوال پوچھا، جس پر عمران خان نے کہا کہ امریکی صدر کے پاس ٹائم ہوگا تو وہ رابطہ کرلیں گے،سی آئی اے چیف سے ان کی ملاقات نہیں ہوئی. وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا ہے کہ کورونا سے نمٹنے کے لئے اسمارٹ لاک ڈاؤن کامیاب رہا، غریب اور دیہاڑی دار طبقے کی مشکلات کو سامنے رکھتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر ڈیٹا اکٹھا کیا گیا، بھوک اور افلاس کے شکار افراد کو پریشان کرنے کے بجائے ہاٹ اسپاٹ ایریاز کو فوکس کیا گیا۔

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔