اسلام آباد ( پبلک نیوز) پاکستان کے وفاقی وزیر برائے خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پچیس فیصد مہنگائی کہاں ہے؟ مہنگائی ساڑھے گیارہ فیصد ہے۔ فوڈ انفلیشن تیرہ فیصد ہے کیونکہ پاکستان فوڈ کا نیٹ امپورٹر بن گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ستر فیصد دالیں ہم امپورٹ کرتے ہیں۔ کیوں پچھلے سالوں میں ہم نے زراعت میں سرمایہ کاری نہیں کی۔ بین الاقوامی فوف پرائسس اس وقت دس سال کی بلند ترین سطح پر ہیں۔ بنگلہ دیش میں ایک سو چالیس فیصد، بھارت میں ایک سو دو فیصد قیمتیں بڑھیں ہمارے ملک میں صرف چالیس فیصد بڑھیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے برآمدات کو بڑھانا ہے، خصوصی اقتصادی زونز کو ترقی دیں گے۔ چینی مینوفیکچررز خصوصی اقتصادی زونز سے برآمدات کریں گے۔ ہم نے ہاؤسنگ لون دئیے ہیں۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام کیلئے 260 ارب روپیہ رکھا گیا ہے۔ احساس پروگرام دنیا بھر میں چوتھے نمبر پر بہترین سوشل پروٹیکشن پروگرام قرار پایا۔ ہم غریب کو ان کے خواب کی تعبیر دینے جا رہے ہیں۔