ویب ڈیسک: 21 جون سال کا طویل ترین دن سمجھا جاتا ہے۔ یہ دن ’ سمر سولِسٹِس‘ نامی ایک فلکیاتی وقوعہ ہے جو سال کے طویل ترین دن اور ناردرن ہیمسفیئر (جنوبی نصف کرے) میں موسمِ گرما کے آغاز کی نشان دہی کرتا ہے۔
یہ وقوعہ عموماً 21 جون کو ہی پیش آتا ہے لیکن مختلف ٹائم زون ہونے کی وجہ سے یہ 20 یا 22 جون کو بھی رونما ہوسکتا ہے۔
اس دن خطِ استواء سے اوپر شمالی ہیمسفیئر میں رہنے والی دنیا کی 90 فی صد آبادی سال کا سب سے طویل مدت کا دن اور قلیل مدت کی رات گزارتی ہے۔
’سمر سولسٹِس‘ کے وقوعہ میں سورج آسمان میں اپنے بلند ترین مقام پر ہوتا ہے۔ ایسا سال میں صرف ایک بار ہوتا ہے جس کی وجہ دنیا کے محور کا سورج کے گرد اپنے مدار کی مناسبت سے 23.5 ڈگری کے ذاویے پر جھکا ہوا ہونا ہے۔ اس ہی جھکاؤ کی وجہ سے دنیا کے موسموں میں تبدیلی آتی ہے۔
21 جون سے پہلے اور بعد میں کئی دنوں تک الاسکا، کینیڈا، گرین لینڈ اور اسکینڈینیویا سمیت آرٹک خطے میں رہنے والے لوگ مِڈ نائٹ سن یعنی مسلسل دن کی روشنی میں رہتے ہیں۔
دوسری جانب سدرن ہیمسفیئر(جنوبی نصف کرے) میں 21 جون سال کا سب سے چھوٹا دن ہوتا ہے اور دنیا کی 10 فی صد آبادی جو ارجنٹینا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ میں رہنے والوں کے یہ موسمِ سرما کی ابتداء ہوتی ہے۔