33 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ

33 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ
ملک میں صارفین کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں 1.42 فیصدکی نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔ ہفتہ رفتہ میں 4 ضروری اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 14 کی قیمتوں میں استحکام رہا جبکہ 33 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ پاکستان بیوروبرائے شماریات کی جانب سے قیمتوں کے حساس اشاریہ بارے ہفتہ واررپورٹ کے مطابق 19 مئی کو ختم ہونے والے ہفتہ میں مشترکہ آمدنی رکھنے والے گروپ کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں پیوستہ ہفتہ کے مقابلہ میں 1.42 فیصد اورگزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 16.54 فیصدکی نموریکارڈکی گئی ہے۔ اعدادوشمارکے مطابق گذشتہ ہفتہ کے دوران 4 ضروری اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 14 کی قیمتوں میں استحکام رہا جبکہ 33 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ جن اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے ان میں کیلا، ٹماٹر، آلو اور گڑ شامل ہیں۔ گذشتہ ہفتہ کے دوران کیلا کی قیمت میں 2.97 فیصد، ٹماٹر 0.20 فیصد، آلو0.11 فیصد اورگڑکی قیمت میں 0.07 فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی ۔اس کے برعکس چکن کی قیمت میں 9.03 فیصد، دال مسور6.30 فیصد، انڈے 4.24 فیصد، آٹا 3.99 فیصد، دال چنا 3.86 فیصد، ٹوٹاباسمتی چاول 3.11 فیصد، سرسوں کا تیل 2.99 فیصد، اری سکس چاول 2.67 فیصد،دال ماش 1.86 فیصد، دہی 1.68 فیصد، پیاز 1.38 فیصد، تازہ دودھ 1.18 فیصد، انرجی سیور4.37 فیصد اورکپڑوں کی قیمت میں 1.97 فیصدکااضافہ ہوا۔ گذشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں سرخ مرچ پائوڈرکی قیمت میں 39.50 فیصد، کیلا 25.21 فیصد، دال مونگ 24.40 فیصد، چینی 14.13 فیصد، آلو 20.78 فیصد اور بجلی کی قیمتوں میں 11.71 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ سب سے کم یعنی 17732 روپے ماہوار آمدنی رکھنے والے گروپ کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں 1.46 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ 17733 روپے سے لے کر 22888 روپے، 22889 روپے سے لے کر 29517 روپے، 29518 روپے سے لے کر 44175 روپے اوراس سے زیادہ ماہوار آمدنی رکھنے والے گروپ کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں بالترتیب 1.58 فیصد ،1.54 فیصد، 1.52 فیصد اور1.30 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔ صارفین کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ کاتعین ملک کے 17 شہروں کی 50 مارکیٹوں میں 51 ضروری اشیا کی قیمتوں میں ردوبدل کی بنیادپرکیا جاتاہے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔