توشہ خانہ کیس میں عمران خان نااہل قرار

توشہ خانہ کیس میں عمران خان نااہل قرار
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف و سابق وزیر اعظم عمران خان کو نااہل قرار دیدیا۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے متفقہ فیصلہ سنایا، الیکشن کمیشن کی جانب سے سنائے گئے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان رکن قومی اسمبلی نہیں رہے ہیں، عمران خان کی جانب سے جمع کرایا گیا جواب درست نہیں تھا، عمران خان کرپٹ پریکٹس میں ملوث رہے ہیں، ان کی قومی اسمبلی کی نشست کو خالی قرار دیا جاتا ہے۔ فیصلہ کے مطابق جھوٹی اسٹیٹمنٹ جمع کرانے پر عمران خان کے خلاف فوجداری کاروائی کی جائے گی، عمران خان کو آرٹیکل 63 ون پی کے تحت نااہل کیا گیا ہے،63 ون پی کے تحت نااہلی موجودہ رکنیت کے لئے ہے. خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے 19 ستمبر کو توشہ خانہ ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ واضح رہے کہ عمران خان نے توشہ خانہ ریفرنس میں‌ 7 ستمبر کو الیکشن کمیشن میں اپنا تحریری جواب جمع کرایا تھا. جواب میں‌کہا گیا تھا کہ یکم اگست 2018 سے 31 دسمبر 2021 کے دوران وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ کو 58 تحائف دیے گئے تھے ۔ یہ تحائف زیادہ تر پھولوں کے گلدان، میز پوش، آرائشی سامان، دیوار کی آرائش کا سامان، چھوٹے قالین، بٹوے، پرفیوم، تسبیح، خطاطی، فریم، پیپر ویٹ اور پین ہولڈرز پر مشتمل تھے البتہ ان میں گھڑی، قلم، کفلنگز، انگوٹھی، بریسلیٹ/لاکٹس بھی شامل تھے۔ بتایا گیا کہ ان سب تحائف میں صرف 14 چیزیں ایسی تھیں جن کی مالیت 30 ہزار روپے سے زائد تھی جسے انہوں نے باقاعدہ طریقہ کار کے تحت رقم کی ادائیگی کر کے خریدا۔ عمران خان کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں‌اعتراف کیا گیا تھا کہ انہوں نے بطور وزیر اعظم اپنے دور میں 4 تحائف فروخت کیے تھے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے 2 کروڑ 16 لاکھ روپے کی ادائیگی کے بعد سرکاری خزانے سے تحائف کی فروخت سے تقریباً 5 کروڑ 80 لاکھ روپے حاصل کیے، ان تحائف میں ایک گھڑی، کفلنگز، ایک مہنگا قلم اور ایک انگوٹھی شامل تھی جبکہ دیگر 3 تحائف میں 4 رولیکس گھڑیاں شامل تھیں۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔