قومی اسمبلی کا اجلاس آغاز سے بدنظمی اور ہنگامہ آرائی کا شکار ہو گیا جس کے بعد اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا. اجلاس میں آج فرانسیسی سفیر کی ملک بدری معاملے پر بحث ہونی تھی.آغاز میں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے کہا کوئٹہ دہشتگردی واقعہ میں 5 افراد کی شہادت اور 15 افراد کے زخمی ہونے کی ایوان مذمت کرتا ہے، ایوان میں رکن قومی اسمبلی ڈاکڑ رمیش کمار کے بھائی کے انتقال پر ایک منٹ کیلئے خاموشی اختیار کی گئی۔
ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کو بولنے کی اجازت نہ دینے پر اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں احتجاج کیا۔ اپوزیشن نے مطالبہ کیا کہ پہلے فرانس میں شائع گستاخانہ خاکوں سے متعلق قرارداد پر بات کرنے کی اجازت دی جائے۔
اپوزیشن نے مطالبہ کیا کہ پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے دی جائے جس پر ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری نے کہا بعد میں موقع دونگا پہلے وقفہ سوالات پورا ہونے دیں، رولز کے مطابق ایوان چلانے دیں۔ اپوزیشن ارکان نے بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر سپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا اور نعرہ بازی کی، اپوزیشن ارکان نے لبیک یارسول اللہ اور تاجدار ختم نبوت کے نعرے لگائے۔ ڈپٹی اسپیکر نے اسمبلی اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا۔