اسلام آباد ( پبلک نیوز) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 129 سکیورٹی ایجنسیز، سی پیک کے علاوہ ہیں، سی پیک ہماری ملکی اکانومی کی شہ رگ ہے، چین سے پاکستان کی دوستی ہمالیہ سے بلند ہے، سی پیک کے خلاف عالمی سازشیں ہو رہی ہیں، بعض دستانے پہنے ہوئے ہاتھ نہیں چاہتے کہ پاکستان سی پیک میں آگے جائے اور افغانستان کے موجود حالات کی وجہ سے سی پیک مزید اہمیت اختیار کر گیا ہے، وزیر اعظم کی کمٹمنٹ ہے کہ ہم سی پیک کو مزید آگے لے کرجائیں گے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ 853 لوگ طورخم بارڈر سے داخل ہوئے ہیں، وہ تمام لوگ جو پاکستان آنا چاہیں وہ سفارتخانے یا وزارت داخلہ سے اجازت لے کر پاکستان آسکتے ہیں، ہم نے تقریبا چار ہزار لوگوں کو ویزے جاری کئے ہیں جن میں افغان کرکٹ ٹیم بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن و استحکام اور ان کی سالمیت کیلئے ناصرف دعا گو ہیں بلکہ عملی طور پر بھی کوشاں ہیں، پاکستان کا امن افغانستان کے پرامن حالات سے جڑا ہوا ہے، ہم دنیا کے ساتھ بھی کھڑے ہیں اور افغانستان میں پرامن معاملات کو بھی دیکھ رہے ہیں، یہ ملک کی بدنصیبی ہے کہ 74 سال میں پاکستان میں کوئی کرائسس مینجمنٹ کا سسٹم ہی نہیں ہے، ابھی سیلاب آیا تو اسلام آباد میں دو لوگ بارشوں میں ہی جاں بحق ہو گئے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ سی پیک کی چالیس کمپنیوں کو آرمی نے امبریلا دیا ہوا ہے، گزشتہ مہینے میں ہونے والے واقعات اس بات کا نشاندہی ہیں کہ لوگ ہماری دوستی کی راہ میں چینی جانوں سے کھیلنا چاہتے ہیں، میں نے کل چینی سفیر کو یقین دلایا ہے کہ انہیں ہر قسم کی سکیورٹی دی جائے گی۔ اس پر پاکستان کے سارے ادارے کام کر رہے ہیں، پاکستان کا وہ وقت آگیا ہے دنیا کی سیاست میں ہمارا اہم کردار ہو گا۔