اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان نے باقاعدہ طور پر جدید ففتھ جنریشن جنگی طیارے بنانے کے منصوبے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ فائٹر جیٹس ترکی کی مدد سے بنائے جائیں گے۔ اس پراجیکٹ کی تصدیق ترک ایئروسپیس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور پاکستانی میڈیا کی جانب سے سامنے آ چکی ہیں جس کے مطابق ٹی ایف ایکس اب " پاک ترک فائٹر" پروگرام ہوگا۔ یہ دو انجنوں پر مشتمل پانچویں جنریشن ٹیکنالوجی کا حامل فائٹر طیارہ ہوگا۔ https://twitter.com/PSFAERO/status/1496152556027981824?s=20&t=qw_Kiv68EQ2XFIRH2t_tQg پاکستانی ایئروناٹیکل کمپلیکس کے پروجیکٹ اے زیڈ ایم اور ترکی کے ٹی ایف ایکس پروگرام نیکسٹ جنریشن ایئر کرافٹ کے اس پراجیکٹ پر مشترکہ طور پر کام کریں گے۔ اس مقصد کیلئے پاکستانی ایئروناٹیکل کمپلیکس ( پی اے سی) نے ترکی کے ایئروسپیس انڈسٹریز کیساتھ ٹی ایف ایکس ففتھ جنریشن ایئرکرافٹ پراجیکٹ میں اشتراک کا ایگریمنٹ بھی کر لیا ہے۔ اس معاہدے کے بعد پاکستان اس پارٹنر کی حیثیت سے شامل ہوگا۔ https://twitter.com/PSFAERO/status/1496098122812035075?s=20&t=qw_Kiv68EQ2XFIRH2t_tQg پاکستان اور ترکی کے درمیان اس اہم ترین معاہدے کی دستاویزات پر دستخط بھی ہو چکے ہیں۔ اس منصوبے کے تحت ترکی کے ٹی ایف ایکس کو پی اے سی کی جانب سے ری ڈیزائن اوراپنی ضروریات کے مطابق تبدیل کیا جائے گا۔ اسے اے زیڈ ایم کے این جی ایف اے میں ضم کیا جائے گا تاکہ دونوں ملکوں کی ایئرفورسز کی ضروریات کو ایک پلیٹ فارم کے ذریعے پورا کیا جاسکے۔ https://twitter.com/PSFAERO/status/1496095673715994626?s=20&t=qw_Kiv68EQ2XFIRH2t_tQg ان جدید لڑاکا طیاروں کی تیاری سے متعلق امور دونوں ممالک میں تقسیم کئے جائیں گے۔ پی اے سی اور ٹی اے آئی اپنی اپنی صلاحیتوں کو ان طیاروں کی تیاری میں استعمال کریں گے تاکہ منصوبے کی لاگت کو کم سے کم رکھا جائے، فیزیبیلٹی کو بڑھایا جاسکے ، وقت کو بچایا جاسکے اور فائٹر کی صلاحیتوں کو بڑھایا جاسکے۔ https://twitter.com/PSFAERO/status/1496095651486179332?s=20&t=qw_Kiv68EQ2XFIRH2t_tQg ترک ایئرو سپیس کے سی ای او کا اس حوالے سے اپنے بیان میں کہنا تھا کہ منصوبے کے تحت ٹی اے ای اپنے کچھ آپریشنز سال 2022ء کے آخر تک پاکستان منتقل کر دے گا۔