مزید 11ارکان قومی اسمبلی مسلم لیگ ق کے حامی نکلے

مزید 11ارکان قومی اسمبلی مسلم لیگ ق کے حامی نکلے
لاہور: مسلم لیگ ق کی قیادت سے 11 ارکان قومی اسمبلی نے رابطہ کرکے مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کو کامیاب کرنے کے لئے رابطے تیز کردیئے گئے ہیں، اور حکومت کی جانب سے بھی اتحادی جماعتوں کا اعتماد لینے کے لئے روابط بڑھا دیئے گئے ہیں، ایک جانب جہانگیر ترین گروپ متحرک نظر آرہا ہے، تو دوسری جانب اس سیاسی محاذ پر مسلم لیگ ق بھی مکمل طور پر متحرک ہوگئی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مسلم لیگ (ق) کی قیادت سے 11 ارکان قومی اسمبلی نے رابطے کئے ہیں، اور چوہدری برادران کو سیاسی فیصلے میں تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ چوہدری برادران جو فیصلہ کریں گے اس کے ساتھ چلیں گے۔ ان 11 ارکان کے رابطوں کے حوالے سے چوہدری شجاعت کو آگاہ کر دیا گیا ہے، جب کہ 3 ارکان کی آج چوہدری شجاعت سے فون پر بات چیت بھی کروائی گئی ہے۔ دوسری جانب پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی چوہدری برادران کی رہائش گاہ پر پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہی سے ملاقات کریں گے، اور اس ملاقات میں سالک حسین، شافع حسین بھی شریک ہوں گے، ملاقات میں سیاسی صورتحال اور عدم اعتماد کی تحریک کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔ دوسری جانب اپوزیشن کے بڑوں کی بیٹھک کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی. ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری، شہباز شریف اور مولانا فضل جنالرحمان کی حکومت کے خلاف اپوزیشن کی حکمت عملی پر مشاورت ہوئی. ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم نے پہلے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اتفاقِ کر لیا، سپیکر اور وزیراعلی پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد بعد میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے. تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا ٹاسک سابق صدر آصف علی زرداری کے سپرد کر دیا گیا ہے. اجلاس میں سابق صدر آصف علی زرداری کو حکومتی اتحادی جماعتوں سے معاملات طے کرنے کا بھی اختیار دے دیا گیا، وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد اچانک لانے پر بھی اتفاق، ذرائع اجلاس میں تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں سابق صدر آصف علی زرداری نے شہباز شریف کا نام بطور وزیراعظم کے پیش کر دیا، مولانا فضل الرحمن اور ویڈیو لنک پر موجود نواز شریف کا بھی شہباز شریف کے نام پر اتفاق کیا گیا ، اجلاس میں دونوں قائدین نے اپنے اپنے سیاسی کارڈز ایک دوسرے سے شیئر کئے. ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے نمبر گیم کے حوالے سے اجلاس کے شرکا کو تفصیلی بریفنگ دی، سابق صدر آصف علی زرداری نے اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعتوں مسلم لیگ ق، بلوچستان عوامی پارٹی سے ہونے والے مثبت رابطوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔ اجلاس کے شرکا نے نمبر گیم کے حوالے سے اظہار اطمینان کیا جبکہ آصف علی زرداری مسلم لیگ ق سے آج ہونے والی ملاقات میں معاملات کو حتمی شکل دینگے. ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد نئی حکومت کے حوالے سے بھی معاملات طے پا گئے، آصف زرداری حکومتی اتحادیوں کے ساتھ طے پانے والے معاملات بارے نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن کو آگاہ رکھیں گے، اس کے بعد تینوں قائدین وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی حتمی تاریخ کا فیصلہ کرینگے.

Watch Live Public News