8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد پنجاب اسمبلی کا پہلا سیشن آج سپیکر پنجاب اسمبلی محمد سبطین خان کی زیرصدارت ہوا۔
پنجاب اسمبلی کی رونقیں تو بحال ہو گئیں لیکن ارکان اسمبلی ایک دوسرے سے زیادہ محبت بھرے انداز سے پیش نہ آئے۔ سیاسی دھڑوں میں بٹ جانے کے باعث اسمبلی کا ایوان سیاسی نعروں سے گونجتا رہا۔ اس انتخابات میں نومنتخب ارکان اسمبلی میں نوجوان ارکان اسمبلی بھی شامل ہوئے ہیں جو صوبے میں ترقی و خوشحالی لانے اور عوام کی دگرگوں حالت کو سنوارنے کے لئے پرعزم ہیں۔ نوجوان اراکین اسمبلی کہتے ہیں کہ سب کو مل کر کام کرنا چاہیئے۔
اس موقع مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی ہوا جس کی صدارت سینئر رہنما مریم نواز شریف نے کی۔ اس موقع پر خواجہ سلمان، حنا بٹ، عظمی کاردار، عظمی بخاری، ملک احمد خان سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ اجلاس میں مریم نواز شریف کو وزیراعلی پنجاب ، ملک احمد خان کو اسپیکر کے لئے نامزد کیا گیا جبکہ ڈپٹی سپیکر کے لئے مظہراقبال چنٹر کو نامزد کیا گیا۔
دوسری طرف سنی اتحاد کونسل کی طرف سے میاں اسلم اقبال کو وزیراعلی پنجاب کے لئے نامزد کیا گیا جبکہ اسپیکر کے لئے ملک احمد خان بھچر اور ڈپٹی اسپیکر کے لئے ندیم ریاض کا نام دیا گیا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ خواتین اور اقلیتوں کی نشستوں کا فیصلہ الیکشن کمیشن کی طرف سے آنا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اراکین اسمبلی کو ایوان سے لایا جائے گا۔ اس موقع پر اراکین اسمبلی سے حلف لیا گیا۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی محمد سبطین خان نے نومنتخب ارکان اسمبلی سے حلف لیا۔
ن لیگی رہنما عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ ان کے حمایتی ممبران کی تعداد 232 ہو چکی ہے۔ حکومتی بینچوں پر مسلم لیگ ن، ق لیگ، پیپلز پارٹی اور اتحادی براجمان رہے۔
اسمبلی کا اجلاس دس بجے بلایا گیا تاہم اسپیکر پنجاب اسمبلی کے تاخیر پر آنے اور دیگر وجوہات کی بنا کر تقریبا سوا دو گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا۔ اسمبلی اجلاس میں مریم نواز سمیت 320 اراکین اسمبلی نے حلف اٹھا لیا۔ جبکہ 17 ممبران غیر حاضر رہے۔ اس موقع سنی اتحاد کونسل کے 100 ارکان بھی موجود تھے۔ لیگی ارکان میاں نواز شریف کی تصویر لے کر ایوان میں پہنچ گئے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے اسپیکر کے انتخاب کے لئے شیڈول جاری کیا جس کے بعد سیاسی جماعتوں کے امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی سیکرٹری پنجاب اسمبلی کو جمع کرا دئیے۔ سیکرٹری پنجاب اسمبلی عامر چودھری عامر حبیب کے مطابق سکروٹنی کے بعد سپیکر پنجاب اسمبلی کے لئے مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ ملک محمد احمد خان اور سنی اتحاد کونسل کے احمد خان بھچر کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے جبکہ ڈپٹی سپیکر کے لئے مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ ظہیر اقبال چنڑ اور سنی اتحاد کونسل کے معین ریاض کے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے۔ سیکرٹری پنجاب اسمبلی کے مطابق اسپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب 24 فروری 2024 کو سہ پہر چار بجے منعقد ہونے والے اجلاس میں ہوگا جبکہ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے۔ ڈی ائی جی آپریشن سیدعلی ناصر رضوی نے پنجاب اسمبلی کے اطراف سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر 4ایس پیز، 9ڈی ایس پیز، 23ایس ایچ اوز سکیورٹی پر تعینات رہے۔ جبکہ 12سو سے زائد پولیس اہلکاروں نے ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دئیے۔سکیورٹی و چیکنگ کیلئے 55لیڈز اہلکار بھی تعینات کی گئی ہیں۔