’ اپوزیشن لیڈر کو کتاب مارنا در اصل جمہوریت کو مارنا ہے‘

’ اپوزیشن لیڈر کو کتاب مارنا در اصل جمہوریت کو مارنا ہے‘
اسلام آباد ( پبلک نیوز ) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کیا وزیر خزانہ آٹے، چینی کی قیمت کم کر سکتے ہیں ٗ اس بجٹ میں غریب کے لیے کچھ نہیں ہے ٗ کیا وزیر خزانہ پٹرول کی قیمت کم کر سکتے ہیں ٗ سرکاری ملازمین کو بجٹ میں نظر انداز کر دیا گیا ہے ٗ آئی ایم ایف کے دباؤ پر بجلی کی قیمت بڑھائی جائے گی ٗ سرکاری ملازم غربت کی سطح سے نیچے چلا گیا ہے۔قومی اسمبای میں خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وزیر دفاع پرویز خٹک نے نیا معاشی فارمولا بتایا ہے ٗ وزیر دفاع کہتے ہیں مہنگائی ہو گی تو ترقی ہو گی ٗ وزیر دفاع کی اپنی وزارت کے بجٹ کی افادیت تیس فیصد کم ہو گئی ہے ٗ اس بجٹ میں عوام کےلیے کچھ نہیں ٗ مہنگائی عروج پر ہے کیا وزیر خزانہ آٹے چینی کی قیمت کم کر سکتے ہیں ٗ بجلی گیس پیٹرول دالوں کی قیمتوں کو کم کرسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہر چیز کی قیمت اس بجٹ کے بعد بڑھے گی ٗ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں زیادہ اضافہ ہونا چاہیے ٗ اس مہنگائی میں دس فیصد ایڈہاک ریلیف سے ان کو کیا ملے گا ٗ کرسی عزت نہیں دیتی، آپ نے عہدے کو عزت دینی ہوتی ہے ٗ جو کچھ ایوان میں ہوا اس پر کسی کو افسوس نہیں ٗ اسپیکر قومی اسمبلی ایوان کو چلانے میں ناکام ہو چکے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر کی ناکامی پر ایک ہی کام باقی رہ جاتا ہے ٗ جناب چیئرمین آپ کے والد زندہ ہوتے تو اسپیکر کو بتاتے اب کیا کرنا ہے ٗ میں اسپیکر کو کچھ کہوں گا تو ناراض ہوں گے ٗ اپوزیشن لیڈر کو کتاب مارنا در اصل جمہوریت کو مارنا ہے ٗ اب لوگ صدارتی نظام کی باتیں کر رہے ہیں ٗ اب لوگ کہیں گے کہ اس جمہوریت سے آمریت اچھی ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ صدارتی نظام میں ایک بار یہ ملک ٹوٹ چکا ہے ٗ صدارتی نظام کے خلاف بات کرنا میرا فرض ہے ٗ یہ ایوان صدارتی نظام کے خلاف قرارداد منظور کر کے اسے ہمیشہ کے لیے دفن کرے ٗ کتابیں اراکین کو نہیں جمہوریت کو ماری گئیں ٗ ایک دن اے گا کہ یہ کتابیں ٹی وی پر دکھائی جائیں گی ۔مسلم لیگ(ن) کے رہنما نے کہا کہ یہ کہا جاتا ہے کہ جمہوریت سے آمریت بہتر ہے ٗ یہ آمریت اس ملک پر پہلے بھی مسلط رہ چکی ٗ ایوان میں حملے کے بعد ملک میں صدارتی نظام کی باتیں ہوئیں ٗ اس ملک میں صدارتی نظام نہیں چل سکتا آئین پارلیمانی ہے ٗ یہ ایوان صدارتی نظام کے خلاف قرارداد پاس کرے ۔انہوں نے کہا کہ صدراتی نظام کے خلاف بات کرنا میرا فرض ہے ٗ اس ایوان کی روایات ہیں ٗ اس ایوان کا چلنا نہ چلنا سپیکر کی کامیابی ناکامی ہوتی ہے ٗ ایوان نہ چلے تو عوام کے مسائل رہ جاتے ہیں ٗ اس ایوان میں لیڈر آف اپوزیشن پر حملہ کیا گیا ٗ کسی رکن نے کچھ نہیں کہا سپیکر نے کچھ نہیں کہا ٗ ایک رکن نے سپیکر کو جوتا مارنے کی دھمکی دی سپیکر نے کیا کیا۔

Watch Live Public News