لاہور(پبلک نیوز) جوہر ٹاؤن میں ہونے والے افسوسناک دھماکے میں اب تک 4افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں چھ سال کا بچہ بھی شامل ہے۔ دھماکے میں 21 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ریسکیو ذرائع کا کہنا تھا کہ
دھماکہ میں زخمی ہونے والوں میں 10 افراد کی حالت تشویشناک ہے جبکہ جاں بحق ہونے والوں میں چھ سال کا بچہ بھی شامل ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ
دھماکہ رہائشی علاقے میں ایک گھر کے قریب ہوا جس کیوجہ سے ایک گھر زیادہ متاثر ہوا جبکہ دیگر قریبی گھروں کو بھی نقصان پہنچا. زخمی ہونے والوں کو جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انکو طبی امداد دی جا رہی ہے.واقعہ کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا جبکہ سی ٹی ڈی اور بم ڈسپوزل اسکواڈ بھی موقع پر پہنچ گیا، اس کے علاوہ آئی جی پنجاب انعام غنی بھی جائے وقوع پر پہنچے. میڈیا سے گفتگو میں انکا کہنا تھا کہ دھماکے کا ٹارگٹ قانون نافذ کرنے والے ادارے تھے. ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، پولیس چوکی نہ ہوتی تو گاڑی ہائی ویلیو ٹارگٹ تک پہنچ سکتی تھی.
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا بیان
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے جوہر ٹاؤن لاہور دھماکے کا نوٹس لے لیا، وزیر داخلہ نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب سے دھماکے کی رپورٹ طلب کر لی۔
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے دھماکے سے زخمی ہونے والوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعا کی، انکا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ دھماکے کی نوعیت کا پتہ لگایا جارہا ہے۔وفاقی ادارے تحقیقات میں پنجاب حکومت کی معاونت کررہے ہیں۔
شہباز شریف کی مذمت
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی لاہور میں دھماکے کی شدید مذمت، کہا دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر بے حد دکھ اور افسوس ہے۔ پنجاب کے دارلحکومت میں یہ واقعہ آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے کب سے کہہ رہا ہوں کہ امن وامان کی بگڑتی صورتحال توجہ کا تقاضا کررہی ہے
ان کا کہنا تھا کہ اہم قومی مسائل کو پس پشت ڈالنے سے کام نہیں چلے گا، سرد مہری اور معاملات ٹالنے کی قیمت ملک اور قوم کو ادا کرنا پڑ رہی ہے ، لہو کی فصل پہلے ہی کاٹ چکے ہیں، اس عفریت کا دوبارہ زندہ ہونا نیک شگون نہیں، شہبازشریف کی شہداءکے درجات کی بلندی اور اہل خانہ کے صبر جمیل کی دعا۔ قائد حزب اختلاف نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔