(محمدساجد)پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا فوج اور سیکیورٹی اداروں کے بغیر آپ کچھ نہیں ہیں،9 مئی کے روز میرا قائد جیل میں تھا جو ان واقعات میں کیسے ملوث ہوگیا؟9 مئی کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جو قصور وار ہیں انہیں سزا دیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما علی محمد خان نے ایک بار پھر دل کی بھڑاس نکالتے مخالفین کو آئینہ دکھا دیا، اپنی تقریر میں کہا جو بھی حکومت آتی ہے وہ کرنے والا کام نہیں کرتی، شازیہ مری کی تمام باتوں سے متفق ہوں،فوج اور سیکیورٹی اداروں کے بغیر آپ کچھ نہیں ہیں،یہ عوام چن لیتی لیکن کیوں جسے عوام چنے اسے چنا دیا جاتا ہے،اس عوام نے لیاقت علی خان کو بھی چنا تھا اسے کیوں چنوا دیا گیا،قوم کو بینظیر بھٹو کے قاتلوں کا اصل چہرہ دکھایا جائے۔
علی محمد خان نے کہا 9 مئی کے روز میرا قائد جیل میں تھا جو ان واقعات میں کیسے ملوث ہوگیا؟ 9 مئی کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جو قصور وار ہیں انہیں سزا دیں،حمود الرحمان کمیشن کی رپورٹ پبلک کیوں نہیں کی جاتی، لیاقت علی خان کو قتل کرانے کے بعد قاتلوں کو تحفظ دیا گیا،بینظیر قتل پر جوڈیشل کمیشن بنانے بنایا جائے۔
ریمنڈ دیوس کے معاملے پر استغاثہ دینے والے شاہ محمود قریشی کا کیا قصور تھا؟ ڈاکٹر یاسمین راشد کا کیا قصور ہے،عالیہ حمزہ کا کیا قصور تھا؟