اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینے کے حوالے سے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں. وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت مالی سال 2023-24 کے بجٹ کی تیاری کے حوالے سے ایک اہم اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا. اجلاس میں معاشی ٹیم کی جانب سے وزیراعظم کو بجٹ کی تیاریوں پر بریفنگ دی گئی. مزید برآں آمدن اور محصولات کے حوالے سے اس سال کے نظر ثانی شدہ اور اگلے سال کے ٹارگٹیڈ تخمینہ جات پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کی شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ عام آدمی کی معاشی مشکلات کو کم کرنے کے لئے حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ آئندہ بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینے کے حوالے سے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں، انہوں نے ہدایت کی کہ متوسط اور غریب طبقے کی مالی مشکلات میں کمی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ وزیراعظم نے اطمینان کا اظہار کیا کہ حکومت کی بروقت حکمت عملی سے یوریا کھاد کی قیمتیں مسلسل کم ہو رہی ہیں جس سے نا صرف کسان خوش حال ہو گا بلکہ ملک زرعی اجناس میں خود کفالت کی طرف بھی بڑھے گا۔ وزیراعظم نے اس امر پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ حکومت کی بہتر معاشی پالیسیوں کی وجہ سے گزشتہ دو مہینوں میں کئی سال بعد کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس حاصل کیا گیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم پینشن ریفارمز کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تخلیقی طریقہ کار اپناتے ہوئے ایک پینشن فنڈ قائم کیا جائے تا کہ قومی خزانہ پر بوجھ کم کیا جا سکے اور پینشنرز کی بہترین فلاح و بہبود کو ممکن بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محصولات بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں اور ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جائے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد 9 جون 2023 کو پیش کیا جائے گا۔ اجلاس کو آگاہ کیا کہ پاکستانی معیشت مالیاتی استحکام کی جانب گامزن ہے اور مالیاتی خسارے میں مسلسل کمی آ رہی ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات اسحاق ڈار، وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وزیراعظم کے مشیر احد چیمہ ، وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک، وزیراعظم کے معاونین خصوصی ڈاکٹر جہان زیب خان، ملک احمد خان ، طارق پاشا، طارق باجوہ ، عطا اللہ تارڑ ، رکن قومی اسمبلی قیصر احمد شیخ، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔