(ویب ڈیسک ) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس میں نیشنل رجسٹریشن پالیسی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت نادرا کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں نیشنل رجسٹریشن پالیسی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ شناختی کارڈ اور شہریت کا مستند ہونا انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اس پالیسی پر تمام صوبوں کا اتفاق رائے بھی حاصل کرنا ہو گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ یونین کونسل کو اس ضمن میں بنیاد کا درجہ حاصل ہے، نادرا کی یونین کونسلز تک رسائی اس سلسلے میں انتہائی ضروری ہے، پالیسی سے شہریت کے انداراج کو شفاف اور فول پروف بنایا جائے گا۔
محسن نقوی نے کہا کہ نئی پالیسی سے شہریت کے غیر قانونی اندراج کو بھی روکا جا سکے گا، جسکی وجہ سے غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ اور پاسپورٹ جاری ہونے کا معاملہ سامنے آیا۔
اجلاس میں چھ بڑے شہروں میں نادرا سنٹرز میں اضافے کے پلان کا جائزہ لیا گیا۔کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، اسلام آباد اور راولپنڈی کے علاوہ ملتان کو بھی اس پلان میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اس پلان کو حتمی شکل دے کر اگلے چند روز میں اس پر عملدرامد کا آغاز کیا جائے، تاکہ عوام کو غیر ضروری رش اور زحمت سے بچایا جاسکے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ عوام کی سہولت کیلئے خدمت مراکز میں بھی نادرا کاونٹرز کا آغاز کیا جائے۔
وزیر داخلہ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزیر داخلہ کے دوروں اور ان کے بعد کئے گئے اقدامات سے انتظار کا وقت 120 منٹ سے کم ہو کر 75 منٹ رہ گیا ہے۔ محسن نقوی نے انتظار کے وقت کو مزید کم کرنے کیلئے اقدامات کی ہدایت کی۔
بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اس وقت نادرا کی رجسٹریشن کل آبادی کا 85 فیصد ہے۔
اجلاس میں سیکریٹری داخلہ خرم علی آغا، چئیرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر اور سینئر افسران نے شرکت کی۔