واضح رہے کہ گزشتہ روز ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں قصور تھانہ صدر میں سب انسپکٹر حیدر علی کے کمرے میں ساجدہ نامی پرائیوٹ خاتون سے کسی مقدمہ میں شامل تفتیش دو خواتین پر جوتوں سے تشدد کررہی تھی جبکہ کانسٹیبل عائشہ اسکی ویڈیو بنارہی ہے۔آئی جی پنجاب نے واقعہ میں ملوث لیڈی کانسٹیبل اور پولیس اہلکار کو نوکری سے برخاست کرنے کا حکم دیدیا ہے۔واقعہ میں ملوث پرائیویٹ خاتون اور اہلکاروں کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔ پنجاب پولیس میں ایسی کالی بھیڑوں کی کوئی جگہ نہیں ہے! https://t.co/V3ptuprs1I
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) November 22, 2021
آئی جی پنجاب نے قصور میں ڈکیتی کی واردات میں زیرحراست خاتون پر تشدد کے واقعہ پر متعلقہ ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو معطل جبکہ پرائیویٹ خاتون کو گرفتار، ملوث لیڈی کانسٹیبل اور اہلکار کو گرفتار کرکے نوکری سے برخاست کردیا ہے۔ پنجاب پولیس کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعے کی جانے والی ایک ٹوئٹ میں بتایا گیا کہ واقعہ میں ملوث پرائیویٹ خاتون اور اہلکاروں کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔ پنجاب پولیس میں ایسی کالی بھیڑوں کی کوئی جگہ نہیں ہے.