مانانوالہ ( پبلک نیوز) دوران ڈکیتی قتل کی واردات۔ پولیس یونیفارم میں ملبوس ڈاکوؤں نے 5 افراد کو لوٹ مار کے دوران تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ ملزموں کی فائرنگ سے 25 سالہ نوجوان جاں بحق۔ تفصیلات کے مطابق مانانوالہ میں چوری ڈکیٹی کی واردوتوں کا سلسلہ نان سٹاپ جاری ہے مانانوالہ پولیس عوام کی جان و مال کا تحفظ کرنے بری طرح ناکام نظر آرہی ہے دوران ڈکیٹی مزاحمت پر قتل کرنا معمول بن گیا مانانوالہ کی عوام نے کرائم فائٹر ایس ایچ او کی تعیناتی کا مطالبہ کر دیا۔ مانانوالہ دوران ڈکیتی لرزا خیزواردات نامعلوم پولیس وردی میں ملبوس ڈاکوؤں نے کارسوار پانچ دوستوں کو گاؤں جاتے ہوئے روک کر تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ہزاروں روپے نقدی وقیمتی اشیاء لوٹ لی لوٹ مار کے بعد ڈاکوؤں کی کار پر فائرنگ کے نتیجہ میں 25سالہ نوجوان یاسر گولی لگنے سے شدید زخمی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر جاں بحق ہوگیا۔ جبکہ دوسرے دوست محفوط رہے مانانوالہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر مقتول کی نعش کو ضروری کاروائی کے بعد پوسٹمارٹم کے لیےDHQ ہسپتال شیخوپورہ منتقل کر دیا جبکہ یاسر کے ساتھ موجود چاروں دوستوں کو پولیس اسٹیشن لیجاکر تفتیش کا آغاز کیا اس موقع پر ڈی ایس پی سرکل صفدراباد رانا غلام عباس ودیگر افسران بھی جائے وقوعہ پر پہنچے۔ واضع رہے کہ مانانوالہ میں ڈاکوؤں کی لگام ڈھیلی ہونے پر روزبروز دوران ڈکیتی قتل کی وارداتوں میں اضافہ ہوا جارہا ہے چند دن قبل بھی دوڈاکووں نے دوران ڈکیتی بلڈنگ میٹریل سٹور کے مالک غلام مصطفیٰ کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا مانانوالہ کے شہریوں میں خوف وحراس پھیل گیا شہری عدم تحفظ کا شکار ہے جبکہ پولیس ڈاکوؤں کے سامنے بے بس دکھائی دے رہی ہے۔