کرسٹیان امان پور نے کہا کہ وہ ایران میں رپورٹنگ کرتے وقت مقامی قوانین اور رواج کے مطابق ہی اسکارف لیتی ہیں لیکن نیویارک میں ایسا کوئی بھی رواج یا قانون نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ 1995 سے لیکر اب تک ہر ایرانی صدر کا انٹرویو کر چکی ہیں اور ایران سے باہر کہیں بھی اُن سے کبھی کسی ایرانی صدر نے اسکارف پہننے کی شرط نہیں رکھی ہے۔ میڈیا رپورٹ نے مطابق اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر نیویارک میں ایرانی صدر کے ساتھ یہ انٹرویو بہت پہلے سے طے تھا۔انٹرویو میں مہسا امینی کی موت، ایٹمی معاہدے اور یوکرین جنگ میں روس کی حمایت پر صدر رئیسی سے سوالات کیے جانے تھے۔And so we walked away. The interview didn’t happen. As protests continue in Iran and people are being killed, it would have been an important moment to speak with President Raisi. 7/7 pic.twitter.com/kMFyQY99Zh
— Christiane Amanpour (@amanpour) September 22, 2022
امریکی صحافی کا اسکارف پہننے سے انکار پر ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے امریکی ٹی وی سی این این کی صحافی سے انٹرویو منسوخ کر دیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکہ کی خاتون صحافی نے اسکارف پہننے سے انکار کر دیا جس پر ایرانی صدر نے انٹرویو کو منسوخ کردیا،انٹرویو کے طے شدہ وقت کے کچھ دیر قبل ایرانی صدرکےایک معاون نے اسکارف پہننے کا کہا جس پر انہوں نے انکار کر دیا اور صدر ابراہیم رئیسی نےانٹرویو کینسل کردیا۔ معروف صحافی کرسٹین امان پور کا ٹویٹ