ویب ڈیسک: برطانیہ کی سائبر جاسوس ایجنسی کے سربراہ نے کہا کہ چین دنیا کی ٹیکنالوجی پر اجارہ داری قائم کر سکتا ہے، فلیمنگ نے کہا کہ مغرب کو فوری طور پر یہ یقینی بنانے کے عمل کرنا چاہئے کہ چین اہم ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز پر حاوی نہ ہو جائے۔
برطانیہ کے ادارے کے سائبر سربراہ نے کہا مغرب کو فوری طور پر یہ یقینی بنانے کے لیے کوششیں کرنی چاہئے کہ چین ابھرتی ہوئی اہم ٹیکنالوجیز پر غلبہ حاصل نہ کر لے اور عالمی آپریٹنگ سسٹم پر قابو نہ پا لے۔ جی سی ایچ کیو کی جاسوس ایجنسی کے ڈائریکٹر جیریمی فلیمنگ نے کہا کہ مغرب کو مصنوعی ذہانت، مصنوعی حیاتیات، اور جینیات جیسے ٹیکنالوجیز کے کنٹرول کے لئے ایک جنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
فلیمنگ نے امپیریل کالج لندن میں کہا "اہم ٹیکنالوجی کی قیادت مشرق کی طرف بڑھ رہی ہے"۔ ان کا کہنا تھا کہ "تشویش یہ ہے کہ چین تکنیکی لحاظ سے عالمی آپریٹنگ سسٹم کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔" فلیمنگ نے کہا کہ عالمی طاقتیں بہترین ٹیکنالوجی تیار کرنے کے لیے بہترین اور ذہین لوگوں کو ہائر کرکے ان عالمی معیاریوں پر غلبہ حاصل کرنے کا مقابلہ کریں گی جو ٹیکنالوجیز پر حکمرانی کریں گے۔
فلیمنگ نے کہا کہ اگر برطانیہ عالمی سائبر پاور بننا چاہتا ہے تو حساس معلومات اور صلاحیتوں کے تحفظ کے لیے اسے کریپٹوگرافک ٹیکنالوجیز سمیت "خودمختار" کوانٹم ٹیکنالوجیز تیار کرنا ہوں گی۔انہوں نے کہا "مغرب کو کوانٹم پروف الگورتھم تیار کرنے کے ساتھ آگے بڑھنا چاہئے ،" لہذا ہم ان مخالفین کے لئے بھی تیار ہیں جو شاید کوانٹم کمپیوٹر کو ان چیزوں کی طرف دیکھنا چاہتے ہیں جن کو ہم فی الحال محفوظ سمجھتے ہیں"۔