امریکی صدر کا چین سے درآمد کی جانیوالی الیکٹرک گاڑیوں  پر بھاری ٹیکس عائد  کرنیکا فیصلہ

امریکی صدر کا چین سے درآمد کی جانیوالی الیکٹرک گاڑیوں  پر بھاری ٹیکس عائد  کرنیکا فیصلہ

(ویب ڈیسک)   امریکی صدر جو بائیڈن نے چین سے درآمد کی جانے والی الیکٹرک گاڑیوں، سیمی کنڈکٹرز اور کئی دیگر اشیا پر بھاری ٹیکس عائد کرنیکا فیصلہ کر لیا۔

رپورٹ کے مطابق صدر جو بائیڈن اس حکمت عملی کو آئندہ انتخابات جیتنے کے لئے اپنا رہے ہیں تاکہ وہ  امریکی آٹو انڈسٹری کے مرکز مشی گن سمیت مڈویسٹ میدان جنگ کی ریاستوں میں محنت کش طبقے کے ووٹروں کی حمایت حاصل  کرسکیں۔

 جو بائیڈن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امریکی حکومت نے ان شعبوں میں بھاری سرمایہ کاری کی ہے اور وہ محض ’’ لیول پلیئینگ فیلڈ’’ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ 

 یادرہے بھاری ٹیکسز کے نفاذ کو پہلے ہی چینی حکام کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے .

  امریکا چینی سولر سیلز، بیٹریوں، بیٹری کے سامان، بندرگاہوں پر استعمال ہونے والی کرینوں اور بعض طبی سامان کے ساتھ ساتھ چین سے درآمد ہونے والے اسٹیل اور ایلومینیم پر بھی  ٹیکسز میں اضافہ کررہا ہے.

بائیڈن انتظامیہ نے  گذشتہ کئی ماہ سے   چین پر غیر منصفانہ تجارتی  ہتھکنڈے اپنانے  کا الزام عائد  کررہی ہے کہ چین  مصنوعی کم قیمتوں  پر عالمی منڈیوں میں اپنے سامان کا سیلاب لے آیا  جس کے باعث امریکی الیکٹرک گاڑیوں، مائیکرو چپس اور دیگر سامان  کی فروخت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

وائٹ ہاؤس میں نیشنل اکنامک کونسل کے ڈائریکٹر لیل برینارڈ نے کہا کہ زیادہ ٹیرف کا مقصد "اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ صدر بائیڈن کے اقدامات سے ملازمتوں میں تاریخی سرمایہ کاری چین سے غیر منصفانہ طور پر کم قیمت والی برآمدات کے سیلاب سے متاثر نہ ہو۔"

بائیڈن، انتظامیہ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے عائد کردہ ٹیرف میں اضافے کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ تاہم بائیڈن  آج کسی وقت وائٹ ہاؤس  سے تقریر کے دوران ٹیکسز میں مزید اضافے کا اعلان کریں گے۔

  • چین سے درآمد شدہ الیکٹرک گاڑیوں پر ٹیرف کی شرح اس سال کے آغاز سے 25% سے 100% تک بڑھ جائے گی۔
  • 2025 تک چین سے سیمی کنڈکٹرز کی شرح 25% سے 50% تک بڑھ جائے گی۔
  • الیکٹرک گاڑیوں میں استعمال ہونے والی چین کی لیتھیم آئن بیٹریوں کے ٹیرف کی شرح اس سال 7.5% سے بڑھ کر 25% ہو جائے گی، جبکہ یہی شرح 2026 میں دیگر تمام لیتھیم آئن بیٹریوں پر لاگو ہوگی۔ اس سال 25 فیصد تک اضافہ ہوا اور ساتھ ہی بیٹریاں بنانے میں استعمال ہونے والے اہم معدنیات۔

اس سال چین سے درآمد شدہ سولر سیلز پر ٹیرف 25% سے بڑھ کر 50% ہو جائے گا۔

* اس سال اسٹیل اور ایلومینیم مصنوعات پر ٹیرف کی شرح 0%-7.5% سے بڑھ کر 25% ہو جائے گی۔

* چین سے درآمد شدہ جہاز سے ساحل تک کنٹینر کرینوں کی شرح اس سال صفر سے بڑھ کر 25 فیصد ہو جائے گی۔

* چین میں بنی ہسپتال کی سرنجوں اور سوئیوں پر ٹیرف کی شرح اس سال صفر سے 50% تک بڑھ جائے گی۔ ذاتی حفاظتی سامان جیسے چہرے کے ماسک، مخصوص سانس لینے والے اور جراحی کے دستانے کی قیمتوں میں بھی 25 فیصد اضافہ ہوگا۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے پیر کو ایک پریس بریفنگ میں ٹیرف میں اضافے کی مذمت کرتے ہوئے اسے شکست خوردہ اقدام قرار دیا  ان کا کہنا تھا کہ زیادہ اہم بات یہ ہے کہ یہ دنیا کی موسمیاتی عمل کو نقصان پہنچائے گا۔

Watch Live Public News